کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے دعویٰ کیا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے ’قومی سلامتی‘ کی قربانی دی ہے۔ بھارتی فضائیہ کے مفادات کو خطرے میں ڈال کر ملکی خزانے کو ہزاروں کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں سے مشتبہ رافیل سودے کے معاملے میں ہر الزام مودی حکومت میں بیٹھے اعلیٰ سطح تک کے لوگوں تک جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن کور- اپ میں تازہ ترین انکشافات سے رافیل گھپلے کو دفن کرنے کے لیے مودی حکومت کے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن- انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (سی بی آئی-ای ڈی) کے درمیان مشتبہ ساز باز کا انکشاف ہوتا ہے۔
رافیل سودے کی تحقیقات کا مکمل بیورا دیتے ہوئے کھیڑا نے کہا کہ یہ سب سے بڑا دفاعی گھپلہ ہے اور صرف ایک آزاد انکوائری سے ہی اس گھپلے کا پردہ فاش ہو سکتا ہے۔ کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت بین الاقوامی ٹینڈر کے بعد 526.10 کروڑ روپے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت رافیل لڑاکا طیارہ خریدنے کے لیے بات چیت کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے وہی رافیل جنگی طیارہ بغیر کسی ٹینڈر کے 1670 کروڑ روپے میں خریدا۔
بھارت کو ٹیکنالوجی کی منتقلی نہیں ہوئی۔ کل 36 رافیل طیاروں کی قیمت میں تقریباً 41,205 کروڑ روپے کا فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی دفاعی ضروریات کے حوالے سے معلومات غیر ملکیوں کو دی گئیں اور ملکی سلامتی سے کھیلواڑ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کون ہیں محمد شریف چچا، جنہیں پدم شری سے نوازا گیا؟
کانگریس کے رہنما نے کہا کہ یہ قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے، بغاوت اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی سے کم نہیں ہے۔ حکومت قصورواروں کے خلاف کارروائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر پاک- چین محور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ ایل اے سی کے پار انفراسٹرکچر کی تعمیر، نئی ہوائی پٹیوں کی تعمیر، میزائل وغیرہ سنگین تشویش کا معاملہ ہے۔
یو این آئی