ETV Bharat / state

2023 Haryana Riots نوح فساد میں ملزم بنایا گیا ایک اور بے گناہ ضمانت پر رہا، اب تک تین ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں منظور

مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند کی قانونی امداد کمیٹی نے قانونی مدد فراہم کی۔ جس کے بعد نوح تشدد کیس میں ایک اور مسلمان کو ضمانت مل گئی ہے۔ Haryana Nuh Violence 2023

Haryana Nuh Violence
Haryana Nuh Violence
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 29, 2023, 5:22 PM IST

نئی دہلی: نوح فساد میں گرفتار عارف شمیم کی ضمانت عرضداشت کو گزشتہ روز نوح ایڈیشنل سیشن عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم کو پچاس ہزار روپے کے مچلکہ پر ضمانت پر رہا کیے جانے کا حکم جاری کیا۔ ملزم عارف شمیم کو پولس نے ایف آئی آر نمبر 252-2023 میں ملزم نامزد کیا ہے، پولس نے ایف آئی آر یکم/ اگست 2023 کو رجسٹر کی تھی۔ ملزم عارف شمیم کو صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر قانونی امداد فراہم کی گئی تھی، اس سے قبل جمعیۃ علماء ہند قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے مقیم عالم اور فاروق کی ضمانت منظور ہوچکی ہے۔ ملزم عارف شمیم فاروق کی ضمانت عرضداشت ایڈووکیٹ شوکت علی اور ایڈووکیٹ ناجد خان نے داخل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

ملزم کے خلاف نوح پولس نے تعزیرات ہند کی دفعات 148/149/332/353/186/307/295A اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 25 اور پی ڈی پی پی قانون کی دفعہ 3/ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ سیشن عدالت کے جج سندیپ کمار دگل کے روبرو ضمانت عرضداشت پر بحث کرتے ہوئے ایڈووکیٹ شوکت علی نے ملزم کے دفاع میں دلائل پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو اس مقدمہ میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے، حادثہ کے مقام پر ملزم کے موجود ہونے کا کوئی ویڈیو یا فوٹو موجود نہیں ہے نیز ملزم کا نام دوسرے ملزم کے بیان میں آنے کے بعد پولس نے اسے گرفتار کیا ہے۔ ایڈووکیٹ شوکت نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم کے قبضہ سے کسی بھی طرح کا کوئی ہتھیار بھی بر آمد نہیں ہوا۔ اس کے باوجود ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ کی دفعات کا اطلاق کیا گیا تاکہ ملزم کو ضمانت سے محروم رکھا جائے۔

ایڈووکیٹ شوکت علی نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس معاملہ کی تفتیش مکمل ہوچکی ہے، ملزم ایک ماہ سے زائد عرصہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید ہے، ملزم ماضی میں کسی بھی طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا لہٰذا ملزم کو ضمانت پر رہا کیا جانا چاہیے۔ ملزم کی ضمانت پر رہائی کی سرکاری وکیل نے مخالفت کی اور کہا کہ حادثہ کے وقت ملزم حادثہ کے مقام پر موجود تھا۔ نیز ملزم ایک سنگین معاملہ کا سامنا کررہا ہے۔ لہٰذا ملزم کو ضمانت پر رہا نہیں کرنا چاہیے۔ فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے ملزم کو ضمانت پر رہا کیے جانے کا حکم جاری کیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم ماضی میں کسی بھی طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا لہٰذا ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کیونکہ ٹرائل شروع ہونے اور پھر ختم ہونے میں کتنا وقت لگے گا۔ ابھی اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا، عدالت نے اپنے فیصلہ میں مزید کہا کہ ملزم کی شناختی پریڈ بھی مکمل نہیں کی گئی اور اگر کی جاتی تو ملزم کا نام سامنے تو آتا۔ نوح فساد معاملہ میں اب تک جمعیۃ علماء ہند کے توسط سے تین ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں منظور ہوچکی ہیں، مزید آٹھ ضمانت عرضداشتیں زیر سماعت ہیں، نوح سیشن عدالت یکے بعد دیگرے ان ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں منظور کررہی ہیں۔ جنہیں پولس نے محض شک و شبہات کی بنیاد پر گرفتار کر رکھا ہے۔

نئی دہلی: نوح فساد میں گرفتار عارف شمیم کی ضمانت عرضداشت کو گزشتہ روز نوح ایڈیشنل سیشن عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم کو پچاس ہزار روپے کے مچلکہ پر ضمانت پر رہا کیے جانے کا حکم جاری کیا۔ ملزم عارف شمیم کو پولس نے ایف آئی آر نمبر 252-2023 میں ملزم نامزد کیا ہے، پولس نے ایف آئی آر یکم/ اگست 2023 کو رجسٹر کی تھی۔ ملزم عارف شمیم کو صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر قانونی امداد فراہم کی گئی تھی، اس سے قبل جمعیۃ علماء ہند قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے مقیم عالم اور فاروق کی ضمانت منظور ہوچکی ہے۔ ملزم عارف شمیم فاروق کی ضمانت عرضداشت ایڈووکیٹ شوکت علی اور ایڈووکیٹ ناجد خان نے داخل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

ملزم کے خلاف نوح پولس نے تعزیرات ہند کی دفعات 148/149/332/353/186/307/295A اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 25 اور پی ڈی پی پی قانون کی دفعہ 3/ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ سیشن عدالت کے جج سندیپ کمار دگل کے روبرو ضمانت عرضداشت پر بحث کرتے ہوئے ایڈووکیٹ شوکت علی نے ملزم کے دفاع میں دلائل پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو اس مقدمہ میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے، حادثہ کے مقام پر ملزم کے موجود ہونے کا کوئی ویڈیو یا فوٹو موجود نہیں ہے نیز ملزم کا نام دوسرے ملزم کے بیان میں آنے کے بعد پولس نے اسے گرفتار کیا ہے۔ ایڈووکیٹ شوکت نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم کے قبضہ سے کسی بھی طرح کا کوئی ہتھیار بھی بر آمد نہیں ہوا۔ اس کے باوجود ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ کی دفعات کا اطلاق کیا گیا تاکہ ملزم کو ضمانت سے محروم رکھا جائے۔

ایڈووکیٹ شوکت علی نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس معاملہ کی تفتیش مکمل ہوچکی ہے، ملزم ایک ماہ سے زائد عرصہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید ہے، ملزم ماضی میں کسی بھی طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا لہٰذا ملزم کو ضمانت پر رہا کیا جانا چاہیے۔ ملزم کی ضمانت پر رہائی کی سرکاری وکیل نے مخالفت کی اور کہا کہ حادثہ کے وقت ملزم حادثہ کے مقام پر موجود تھا۔ نیز ملزم ایک سنگین معاملہ کا سامنا کررہا ہے۔ لہٰذا ملزم کو ضمانت پر رہا نہیں کرنا چاہیے۔ فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے ملزم کو ضمانت پر رہا کیے جانے کا حکم جاری کیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم ماضی میں کسی بھی طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا لہٰذا ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کیونکہ ٹرائل شروع ہونے اور پھر ختم ہونے میں کتنا وقت لگے گا۔ ابھی اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا، عدالت نے اپنے فیصلہ میں مزید کہا کہ ملزم کی شناختی پریڈ بھی مکمل نہیں کی گئی اور اگر کی جاتی تو ملزم کا نام سامنے تو آتا۔ نوح فساد معاملہ میں اب تک جمعیۃ علماء ہند کے توسط سے تین ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں منظور ہوچکی ہیں، مزید آٹھ ضمانت عرضداشتیں زیر سماعت ہیں، نوح سیشن عدالت یکے بعد دیگرے ان ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں منظور کررہی ہیں۔ جنہیں پولس نے محض شک و شبہات کی بنیاد پر گرفتار کر رکھا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.