کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان قوانین کو واپس لے اور ایم ایس پی پر نیا قانون بنائے۔
مرکزی حکومت کےساتھ 6 دور کی بات اور ایک بار وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے باوجود ابھی تک حکومت اور کسانوں کے درمیان مفاہمت نہیں بن پائی ہے۔ ہفتہ کو کسانوں نے ملک کے کئی حصوں میں ٹول پلازہ کو فری کرایا۔
ہفتہ کے روز مظاہرہ کے بعد پریس کانفرنس میں مشترکہ کسان تحریک کے رہنما کمل پریت سنگھ پنو نے کہا' ہم نے اس تحریک کو اور تیز کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ابھی ہمارا دھرنا دہلی کے 4 پوائنٹس پر چل رہا ہے۔ کل (13 دسمبر) راجستھان بارڈر سے ہزاروں کسان ٹریکٹر مارچ نکالیں گے اور دہلی جے پور ہائی وے بند کریں گے'
مشترکہ کسان تحریک کے رہنما نے بتایا '14 دسمبر کو سارے ملک کے ڈی سی آفس میں مظاہرہ کریں گے، ہمارے نمائندے 14 دسمبر کو صبح 8 سے 5 بجے تک بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے، ہمارے مطالبات ہیں کہ تینوں قوانین کو فوراً رد کیا جائے۔ ہم حکومت سے بات چیت کرنے کو تیار ہیں، جب تک یہ تینوں قوانین رد نہیں ہوں گے ہم چوتھی مانگ تک نہیں جائیں گے'۔
کسان رہنما نے کہا ' ہم اپنی ماؤں وبہنوں کو بھی اس تحریک کا حصہ بنائیں گے ، ان کے لیے یہاں رکنے کی سبھی اتنظامات کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ اگر اسے لٹکادیا جائے تو یہ تحریک کمزور پڑ جائے گی۔'
کمل پریت سنگھ پنو نے کہا اور بھی کسان مسلسل آرہے ہیں ہماری تحریک پرامن رہے گی۔ حکومت نے تحریک کو بھڑکانے اور پھوٹ ڈالنے کی پوری کوشش کی۔ ہم تحریک کو جیت تک جاری رکھیں گے۔