یونائٹیڈ نرسز ایسوسی ایشن (یو این اے) کی جانب سے دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) نے پہلے ہی بین الاقوامی سطح پر صحت کے اہلکاروں کے حقوق، کرداروں اور ذمہ داریوں کے پیمانے کے لیے ایک عبوری ہدایات جاری کیا ہے، لیکن حکومت اب تک نیشنل پروٹوکول تیار کرنے میں ناکام رہی ہے۔
عرضی گذار نے ملک میں پرسنل سکیورٹی آلات کی کمی اور انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول پر تربیت کی کمی نے فرنٹ لائن طبی اہلکاروں کے سنگین طور سے صحت کو خطرے میں ڈالنے کو اجاگر کیا ہے جس میں مختلف ریاستوں کے ڈاکٹروں سمیت پچاس سے زیادہ صحت سے متعلق اہلکار کووڈ۔19 سے متاثر پائے گئے ہیں۔
عرضی گذار نے مرکزی حکومت کو یہ یقینی بنانے کے لئے حکم دینے کی عدالت سے درخواست کی ہے کہ کووڈ۔19 سلامتی کٹ قرنطینہ وارڈوں میں کام کرنے والے ہر صحت سے متعلق اہلکاروں کو مہیا کرائی جائے، کیونکہ یہ کرونا وائرس سے متاثر مریضوں کے اردگرد رہنے کی وجہ سے متاثر ہونے کے سلسلے میں زیادہ غیر محفوظ ہوتے ہیں۔
عرضی گذار نے 'وزیراعظم غریب کلیان پیکیج' کے تحت نجی حادثہ بیمہ کے دائرے میں مستقل یا غیر مستقل سبھی ملازموں کو لانے کے حکومت کو حکم دینے کی عدالت سے اپیل کی ہے۔