ETV Bharat / state

Nozzle Plunger ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے نوزل پلنجر کی صنعت زوال پذیر

author img

By

Published : Nov 3, 2022, 2:12 PM IST

دراصل نوزل پلنجر کا استعمال ڈیزل انجن کے پرزوں کے طور پر کیا جاتا تھا، تب ڈیزل کی قیمت بھی کافی کم تھی لیکن جیسے جیسے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو اس سے استعمال ہونے والے انجن کی ضرورت اور مانگ میں کمی آتی گئی جس کی بدولت اس صنعت سے منسلک نوجوان بے روزگاری کا شکار ہو گئے۔ Nozzle Plunger

ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے نوزل پلنجر کی صنعت دم توڑ رہی ہے
ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے نوزل پلنجر کی صنعت دم توڑ رہی ہے

نئی دہلی: ایک دور تھا جب فصیل بند شہر کے حوض قاضی علاقہ میں رہنے والے بیشتر نوجوان معاش کے لئے نوزل پلنجر کے کام کا انتخاب کیا کرتے تھے۔ اس صنعت نے تقریبا 3 دہائیوں تک خوب ترقی کی لیکن اس کے بعد یہ صنعت آج اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔ Nozzle Plunger Industry Now Dying Because Of Diesel Price Hike

ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے نوزل پلنجر کی صنعت زوال پذیر

دراصل نوزل پلنجر کا استعمال ڈیزل انجن کے پرزوں کے طور پر کیا جاتا تھا تب ڈیزل کی قیمت بھی کافی کم تھی لیکن جیسے جیسے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو اس سے استعمال ہونے والے انجن کی ضرورت اور مانگ میں کمی آتی گئی جس کی بدولت اس صنعت سے منسلک نوجوان بے روزگاری کا شکار ہو گئے۔

اب یہ صنعت فصیل بند شہر کی حدود کو پار کر اتر پردیش کے دادری علاقے میں اپنی جڑے جما چکی ہے تاہم پہلے جیسی بات وہاں بھی نہیں ہے۔ اس صنعت سے منسلک محمد قاسم بتاتے ہیں کہ انہوں نے سنہ 1980 میں نوزل پلنجر کا کام شروع کیا تھا تب اس کام کی بہت ڈیمانڈ تھی اور کمائی بھی اچھی تھی تب ایک دن میں 500 روپے روزانہ کما لیا کرتے تھے تاہم اب 40 برس گزر جانے کے بعد ان کی روزانہ کی آمدنی بہت مشکل سے 200 سے 250 روپے ہی ہو پاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Nine Years in Jail Without Charges نوجوان نو سال سے جیل میں، دہلی ہائی کورٹ کا سخت ردعمل

ان کا کہنا تھا جو نوجوان چند برسوں قبل نوزل پلنجر کی لائن میں تلاش معاش کے لئے آئے تھے انہیں اب لوگ اپنی بیٹی دینے سے بھی گریز کرتے ہیں۔ وہیں محمد نواب کا کہنا تھا کہ اب پرانی دہلی میں اس کام کو کرنے والے مزدور بھی ختم ہو گیے ہیں جس کی وجہ سے جو کچھ کام تھا بھی وہ بھی اب ختم ہونے کی کگار پر آ گیا ہے ان کے مطابق آئندہ دو تین سالوں میں یہ کام پرانی دہلی سے مکمل طور پر بند ہونے کے امکان ہیں۔ Nozzle Plunger Industry Now Dying Because Of Diesel Price Hike

نئی دہلی: ایک دور تھا جب فصیل بند شہر کے حوض قاضی علاقہ میں رہنے والے بیشتر نوجوان معاش کے لئے نوزل پلنجر کے کام کا انتخاب کیا کرتے تھے۔ اس صنعت نے تقریبا 3 دہائیوں تک خوب ترقی کی لیکن اس کے بعد یہ صنعت آج اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔ Nozzle Plunger Industry Now Dying Because Of Diesel Price Hike

ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے نوزل پلنجر کی صنعت زوال پذیر

دراصل نوزل پلنجر کا استعمال ڈیزل انجن کے پرزوں کے طور پر کیا جاتا تھا تب ڈیزل کی قیمت بھی کافی کم تھی لیکن جیسے جیسے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو اس سے استعمال ہونے والے انجن کی ضرورت اور مانگ میں کمی آتی گئی جس کی بدولت اس صنعت سے منسلک نوجوان بے روزگاری کا شکار ہو گئے۔

اب یہ صنعت فصیل بند شہر کی حدود کو پار کر اتر پردیش کے دادری علاقے میں اپنی جڑے جما چکی ہے تاہم پہلے جیسی بات وہاں بھی نہیں ہے۔ اس صنعت سے منسلک محمد قاسم بتاتے ہیں کہ انہوں نے سنہ 1980 میں نوزل پلنجر کا کام شروع کیا تھا تب اس کام کی بہت ڈیمانڈ تھی اور کمائی بھی اچھی تھی تب ایک دن میں 500 روپے روزانہ کما لیا کرتے تھے تاہم اب 40 برس گزر جانے کے بعد ان کی روزانہ کی آمدنی بہت مشکل سے 200 سے 250 روپے ہی ہو پاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Nine Years in Jail Without Charges نوجوان نو سال سے جیل میں، دہلی ہائی کورٹ کا سخت ردعمل

ان کا کہنا تھا جو نوجوان چند برسوں قبل نوزل پلنجر کی لائن میں تلاش معاش کے لئے آئے تھے انہیں اب لوگ اپنی بیٹی دینے سے بھی گریز کرتے ہیں۔ وہیں محمد نواب کا کہنا تھا کہ اب پرانی دہلی میں اس کام کو کرنے والے مزدور بھی ختم ہو گیے ہیں جس کی وجہ سے جو کچھ کام تھا بھی وہ بھی اب ختم ہونے کی کگار پر آ گیا ہے ان کے مطابق آئندہ دو تین سالوں میں یہ کام پرانی دہلی سے مکمل طور پر بند ہونے کے امکان ہیں۔ Nozzle Plunger Industry Now Dying Because Of Diesel Price Hike

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.