نئی دہلی: ایئر انڈیا نے نیویارک سے نئی دہلی آنے والی بین الاقوامی پرواز میں نشے میں دھت مسافر کے ایک ساتھی خاتون مسافر پر پیشاب کرنے کا معاملہ پیش آنے کے بعد کیبن کریو کے چار ارکان اور پائلٹ کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے، اور معاملے کی جانچ مکمل ہونے تک انہيں روسٹر سے ہٹا دیا ہے۔ ایئر لائن طیارے میں شراب پیش کرنے سے متعلق اپنی پالیسی پر بھی نظرثانی کر رہی ہے۔ ایئر انڈیا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور منیجنگ ڈائریکٹر، کیمپبل ولسن نے ہفتہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ "ایئر انڈیا اس طرح کے دورانِ پرواز پیش آنے والے واقعات پر انتہائی فکر مند ہے جہاں ہمارے ہوائی جہاز کے ساتھی مسافروں کی قابل مذمت حرکتوں سے صارفین کو خطرہ لاحق ہوتا ہے"۔ Air India Urination Row
ولسن نے بیان میں کہا کہ "ہمیں ایسے تجربات پر افسوس اور رنج ہے، ایئر انڈیا یہ تسلیم کرتی ہے کہ وہ ان معاملات کو فضائی اور زمینی سطح پر بہتر طریقے سے سنبھال سکتی ہے اور اس طرح کے واقعات کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔اس سلسلے میں کی جانے والی کارروائی کے بارے میں بیان میں بتایا گیا ہے کہ "26 نومبر 2022 کو نیویارک اور دہلی کے درمیان پرواز کرنے والے طیارے AI102 کے واقعے کے حوالے سے کیبن کریو کے چار ارکان اور ایک پائلٹ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیے گئے ہیں اور انہیں جانچ مکمل ہونے تک روسٹر سے ہٹا دیا گیا ہے"۔ Air India Urination Row
مزید پڑھیں: دوران پرواز خاتون مسافر پر پیشاب کرنے والا ملزم شنکر مشرا گرفتار
ایئر انڈیا کے سی ای او نے ایئر لائن کی طرف سے کیے گئے دیگر اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دوران پرواز شراب سروس، بورڈنگ کے بعد شکایات درج کرنے اور شکایات کے ازالے سمیت مختلف پہلوؤں کو اندرونی طور پر اٹھایا گیا ہے، اس بات کی تحقیقات جاری ہیں کہ آیا وہاں موجود دوسرے ملازمین کی طرف سے بھی کوئی لاپرواہی ہوئی تھی۔
یو این آئي