جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم شرجیل امام Sharjeel Imam کو شہریت ترمیمی قانون Citizenship Amendment Act اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن کے خلاف مظاہرہ کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دراصل امام کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا تاہم اب شرجیل امام نے ضمانت کے ساتھ ساتھ کیس میں رہائی کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے جج کو الہ آباد ہائی کورٹ کے حالیہ حکم سے بھی آگاہ کیا، جس میں امام کو ان کے خلاف جنوری 2020 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریر کرنے کے لیے درج بغاوت کے مقدمے میں ضمانت دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Sharjeel Imam Bail: شرجیل امام کی ضمانت پر اے ایم یو طلبہ کا رد عمل
جج نے ضمانت اور رہائی سے متعلق امام کی درخواستوں پر 7 دسمبر تک کے لیے فیصلہ محفوظ رکھا ہے اور سرکاری وکیل امت پرساد کو ہدایت دی کہ وہ ریاست کی جانب سے تفصیلی تحریری بیان داخل کریں۔