ETV Bharat / state

Sharjeel Imam Case: 'تقریر میں مذہبی دشمنی بڑھانے کی بات نہیں'

شرجیل امام نے سنہ 2019 کے جامعہ تشدد Jamia Violence سے متعلق ایک اور غداری کیس میں ضمانت کے لیے دہلی ہائی کورٹ Delhi High Court میں درخواست دائر کی ہے۔ کارروائی کے دوران، امام کے وکیل نے کہا کہ 'تقریر میں مذہبی دشمنی بڑھانے والی ایسی کوئی بات religious animosity نہیں کہی گئی ہے۔'

author img

By

Published : Dec 1, 2021, 9:59 PM IST

Sharjeel Imam Case: 'تقریر میں مذہبی دشمنی بڑھانے کی بات نہیں'
Sharjeel Imam Case: 'تقریر میں مذہبی دشمنی بڑھانے کی بات نہیں'

جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم شرجیل امام Sharjeel Imam کو شہریت ترمیمی قانون Citizenship Amendment Act اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن کے خلاف مظاہرہ کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دراصل امام کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا تاہم اب شرجیل امام نے ضمانت کے ساتھ ساتھ کیس میں رہائی کی درخواست کی ہے۔

Sharjeel Imam Case: 'تقریر میں مذہبی دشمنی بڑھانے کی بات نہیں'
Sharjeel Imam Case: 'تقریر میں مذہبی دشمنی بڑھانے کی بات نہیں'
امام نے سنہ 2019 کے جامعہ تشدد سے متعلق ایک اور غداری کیس میں ضمانت کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ کارروائی کے دوران، امام کے وکیل نے کہا کہ "تقریر میں ایسی کوئی چیز نہیں تھی، جس سے کسی قسم کی مذہبی دشمنی ہو۔''

انہوں نے جج کو الہ آباد ہائی کورٹ کے حالیہ حکم سے بھی آگاہ کیا، جس میں امام کو ان کے خلاف جنوری 2020 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریر کرنے کے لیے درج بغاوت کے مقدمے میں ضمانت دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Sharjeel Imam Bail: شرجیل امام کی ضمانت پر اے ایم یو طلبہ کا رد عمل



جج نے ضمانت اور رہائی سے متعلق امام کی درخواستوں پر 7 دسمبر تک کے لیے فیصلہ محفوظ رکھا ہے اور سرکاری وکیل امت پرساد کو ہدایت دی کہ وہ ریاست کی جانب سے تفصیلی تحریری بیان داخل کریں۔

جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم شرجیل امام Sharjeel Imam کو شہریت ترمیمی قانون Citizenship Amendment Act اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن کے خلاف مظاہرہ کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دراصل امام کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا تاہم اب شرجیل امام نے ضمانت کے ساتھ ساتھ کیس میں رہائی کی درخواست کی ہے۔

Sharjeel Imam Case: 'تقریر میں مذہبی دشمنی بڑھانے کی بات نہیں'
Sharjeel Imam Case: 'تقریر میں مذہبی دشمنی بڑھانے کی بات نہیں'
امام نے سنہ 2019 کے جامعہ تشدد سے متعلق ایک اور غداری کیس میں ضمانت کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ کارروائی کے دوران، امام کے وکیل نے کہا کہ "تقریر میں ایسی کوئی چیز نہیں تھی، جس سے کسی قسم کی مذہبی دشمنی ہو۔''

انہوں نے جج کو الہ آباد ہائی کورٹ کے حالیہ حکم سے بھی آگاہ کیا، جس میں امام کو ان کے خلاف جنوری 2020 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریر کرنے کے لیے درج بغاوت کے مقدمے میں ضمانت دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Sharjeel Imam Bail: شرجیل امام کی ضمانت پر اے ایم یو طلبہ کا رد عمل



جج نے ضمانت اور رہائی سے متعلق امام کی درخواستوں پر 7 دسمبر تک کے لیے فیصلہ محفوظ رکھا ہے اور سرکاری وکیل امت پرساد کو ہدایت دی کہ وہ ریاست کی جانب سے تفصیلی تحریری بیان داخل کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.