ETV Bharat / state

Brij Bhushan Sharan Singh On Wrestlers Protest مجرم نہیں ہوں، استعفیٰ نہیں دوں گا: برج بھوشن - دہلی میں پہلوانوں کا احتجاج

ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ انہیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور وہ کہیں بھاگ نہیں رہے ہیں۔ سنگھ نے دعویٰ کیا کہ وہ 'بے قصور' ہیں اور تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ تعاؤن کرنے کے لیے تیار ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Apr 29, 2023, 12:54 PM IST

نئی دہلی: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ استعفی دینا ان کے لیے کوئی بڑی بات نہیں ہے، لیکن وہ استعفیٰ نہیں دیں گے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ وہ مجرم نہیں ہیں۔ انہوں نے استدلال کیا کہ اگر وہ استعفیٰ دیتے ہیں تو اس سے غلط پیغام جائے گا کہ انہوں نے احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو قبول کر لیا ہے۔ پہلوانوں کی جانب سے ان پر لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والے پہلوان آئے روز نئے نئے مطالبات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس کے ذریعہ ایف آئی آر کے اندراج کا مطالبہ پورا ہونے کے بعد بھی وہ احتجاج کررہے ہیں اور اب کہہ رہے ہیں کہ مجھے جیل بھیج دیا جائے اور میں تمام عہدوں سے استعفیٰ دوں۔ میں رکن پارلیمان ہوں ونیش پھوگاٹ نے نہیں بلکہ میرے حلقے کے لوگوں نے مجھے ووٹ دے کر منتخب کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صرف ایک ریسلنگ فیملی اور اکھاڑہ ان کے خلاف احتجاج کر رہا ہے، ہریانہ کے لوگوں کی اکثریت ان کے ساتھ ہے۔

برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ 12 سالوں میں کسی پولیس اسٹیشن، وزارت کھیل یا فیڈریشن سے شکایت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پہلوان ان کی تعریفیں کرتے تھے، انہیں اپنی شادیوں میں مدعو کرتے تھے، ان کے ساتھ تصویریں کھنچواتے تھے اور ان سے آشیرواد لیتے تھے، لیکن اب وہ ان کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ معاملہ اب سپریم کورٹ اور دہلی پولیس کے پاس ہے۔ میں ان کا فیصلہ قبول کروں گا۔ ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ پہلوانوں کے اس احتجاج کے پیچھے کچھ صنعت کار اور کانگریس کا ہاتھ ہے۔ قیصر گنج سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ ان کی میعاد تقریباً ختم ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے اور آئندہ انتخابات 45 دنوں میں ہوں گے جس کے بعد ڈبلیو ایف آئی کے صدر کے طور پر ان کی میعاد ختم ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : Wrestlers Protest پرینکا گاندھی کی جنتر منتر پر پہلوانوں سے ملاقات

انہوں نے مزید کہا کہ انہیں ابھی تک ایف آئی آر کی کاپی نہیں ملی ہے جس میں ان کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ 'بے گناہ' ہیں اور تحقیقات کا سامنا کرنے اور تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔ دہلی میں پہلوانوں کے احتجاج کے بعد دہلی پولیس نے جمعہ کو سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کے خلاف دو ایف آئی آر درج کیں۔ اس سے قبل اس معاملے پر بات کرتے ہوئے ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ نے کہا تھا کہ انہیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور وہ کہیں نہیں بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا میں اپنے گھر میں ہوں۔ اب میرے خلاف مقدمہ درج ہو چکا ہوگا۔ میں دہلی پولیس کے ساتھ تعاؤن کروں گا۔ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا، میں اس پر عمل کروں گا۔ الزامات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے جواب دیا کہ جو کھلاڑی احتجاج کر رہے ہیں وہ بہتر جانتے ہیں۔

جمعہ کو سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران، سالیسٹر جنرل تشار مہتا، دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہوئے اور کہا کہ ہم نے ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آج ایف آئی آر درج کرلی جائے گی۔ یاد رہے کہ سات خواتین پہلوانوں نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات پر ایف آئی آر درج نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ تاہم پہلوانوں نے ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک سنگھ کو سلاخوں کے پیچھے نہیں ڈالا جاتا ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

نئی دہلی: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ استعفی دینا ان کے لیے کوئی بڑی بات نہیں ہے، لیکن وہ استعفیٰ نہیں دیں گے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ وہ مجرم نہیں ہیں۔ انہوں نے استدلال کیا کہ اگر وہ استعفیٰ دیتے ہیں تو اس سے غلط پیغام جائے گا کہ انہوں نے احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو قبول کر لیا ہے۔ پہلوانوں کی جانب سے ان پر لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والے پہلوان آئے روز نئے نئے مطالبات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس کے ذریعہ ایف آئی آر کے اندراج کا مطالبہ پورا ہونے کے بعد بھی وہ احتجاج کررہے ہیں اور اب کہہ رہے ہیں کہ مجھے جیل بھیج دیا جائے اور میں تمام عہدوں سے استعفیٰ دوں۔ میں رکن پارلیمان ہوں ونیش پھوگاٹ نے نہیں بلکہ میرے حلقے کے لوگوں نے مجھے ووٹ دے کر منتخب کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صرف ایک ریسلنگ فیملی اور اکھاڑہ ان کے خلاف احتجاج کر رہا ہے، ہریانہ کے لوگوں کی اکثریت ان کے ساتھ ہے۔

برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ 12 سالوں میں کسی پولیس اسٹیشن، وزارت کھیل یا فیڈریشن سے شکایت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پہلوان ان کی تعریفیں کرتے تھے، انہیں اپنی شادیوں میں مدعو کرتے تھے، ان کے ساتھ تصویریں کھنچواتے تھے اور ان سے آشیرواد لیتے تھے، لیکن اب وہ ان کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ معاملہ اب سپریم کورٹ اور دہلی پولیس کے پاس ہے۔ میں ان کا فیصلہ قبول کروں گا۔ ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ پہلوانوں کے اس احتجاج کے پیچھے کچھ صنعت کار اور کانگریس کا ہاتھ ہے۔ قیصر گنج سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ ان کی میعاد تقریباً ختم ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے اور آئندہ انتخابات 45 دنوں میں ہوں گے جس کے بعد ڈبلیو ایف آئی کے صدر کے طور پر ان کی میعاد ختم ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : Wrestlers Protest پرینکا گاندھی کی جنتر منتر پر پہلوانوں سے ملاقات

انہوں نے مزید کہا کہ انہیں ابھی تک ایف آئی آر کی کاپی نہیں ملی ہے جس میں ان کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ 'بے گناہ' ہیں اور تحقیقات کا سامنا کرنے اور تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔ دہلی میں پہلوانوں کے احتجاج کے بعد دہلی پولیس نے جمعہ کو سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کے خلاف دو ایف آئی آر درج کیں۔ اس سے قبل اس معاملے پر بات کرتے ہوئے ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ نے کہا تھا کہ انہیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور وہ کہیں نہیں بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا میں اپنے گھر میں ہوں۔ اب میرے خلاف مقدمہ درج ہو چکا ہوگا۔ میں دہلی پولیس کے ساتھ تعاؤن کروں گا۔ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا، میں اس پر عمل کروں گا۔ الزامات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے جواب دیا کہ جو کھلاڑی احتجاج کر رہے ہیں وہ بہتر جانتے ہیں۔

جمعہ کو سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران، سالیسٹر جنرل تشار مہتا، دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہوئے اور کہا کہ ہم نے ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آج ایف آئی آر درج کرلی جائے گی۔ یاد رہے کہ سات خواتین پہلوانوں نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات پر ایف آئی آر درج نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ تاہم پہلوانوں نے ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک سنگھ کو سلاخوں کے پیچھے نہیں ڈالا جاتا ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.