دہلی میں آج کانگریس نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کو حکومت کی بے حسی قرار دیتے ہوئے مک گیر سطح پر احتجاج کیا ہے۔
کانگریس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریب عوام پہلے ہی پریشان ہے، کورونا نے کاروبار بند کروا دیے۔ لاکھوں کروڑوں لوگوں کی نوکریاں ختم ہو گئیں، اب حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کر کے لوگوں کو مزید پریشانیوں میں دھکیل دیا ہے۔
ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سےغریبوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ قومی دارالحکومت دہلی میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 80 روپے سے تجاوز کر گئی ہیں۔
دہلی ریاستی صدر انل چودھری کے اعلان پر دہلی میں کانگریسی کارکنان نے مظاہرے اور احتجاج کئے۔ مشرقی دہلی کے پریت وہار میں کانگریسی کارکنوں نے انوکھا احتجاج کیا۔
کرشنا نگر کانگریس کمیٹی کے صدر گروچرن سنگھ راجو کی سربراہی میں کانگریس کارکنوں نے بیل گاڑی میں اسکوٹی رکھ کر مظاہرہ کیا۔
اس مظاہرے میں کانگریس کے سینکڑوں کارکنوں نے حصہ لیا۔ اس موقع پر گورچرن سنگھ راجو نے کہا 'پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں پورے ملک میں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ مرکزی حکومت اس کو روکنے میں ناکام ثابت ہورہی ہے۔'۔
انہوں نے کہا 'جہاں ایک طرف عوام کورونا وبا سے پریشان ہے، دوسری طرف پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمت نے ان کی پریشانیوں میں اضافہ کیا ہے'۔
راجو نے مطالبہ کیا 'مرکزی حکومت پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر لگام لگائے اور بڑھی ہوئی قیمت واپس لے'۔
مرکزی حکومت اور دہلی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دوارکا سیکٹر 17 پیٹرول پمپ کے قریب بھی مظاہرے کیے گئے۔
دھرم سنگھ گہلوت بلاک صدر نے کہا 'دہلی حکومت اور مرکزی حکومت کورونا کی وبا روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، معیشت تباہ ہو گئی ہے، عوام بے روزگار ہے اور لوگ ملازمتوں سے نکالے جا رہے ہیں'۔