در اصل گذزشتہ روز طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے مسئلہ کشمیر پر کہا تھا کہ انہیں کشمیر سمیت کہیں بھی مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنے کا حق حاصل ہے۔ طالبان کے اس بیان پر آج سابق مرکزی وزیر طارق انور نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے معاملے میں کسی تیسرے کو مداخلت کرنے کی اجازت نہیں۔'
طارق انور کا کہنا ہے کہ طالبان کو یہ سمجھنا ہوگا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اس معاملے میں کسی کو بھی مداخلت کرنے کا حق نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر مداخلت کرنے کی پیشکش کی تھی، جس پر بھارت کی جانب سے یہ واضح کردیا گیا تھا کہ یہ ان کا اندرونی مسئلہ ہے اسے حل کرنے کا حق صرف اور صرف بھارت اور پاکستان کو ہی ہے۔'
طارق انور نے مزید کہاکہ افغانستان میں جس طرح سے طالبان کی واپسی ہوئی ہے وہ اس سلسلے میں فکرمند ہیں۔ بھارتیہ حکومت کو اور بھارتیہ عوام کو بھی یہ سوچنا چاہیے کہ جو حالات ہمارے پڑوسی ملک میں بن رہے ہیں اس کا فائدہ شدت پسند نہ اٹھا سکیں۔'