کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ' تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اگر کسی کو تکلیف پہنچتی ہے تو یہ ملک کے لئے نقصان دہ ہوگا۔ قومی مفاد کے لیے نئے زرعی قوانین کو واپس لیں۔'
زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسان سنگھو اور ٹکری بارڈر پر پولیس بیریکیڈ کو توڑ کر دہلی میں داخل ہوگئے۔ اس دوران پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش بھی کی۔
احتجاج کرنے والے کسان پرانی دہلی پولیس ہیڈ کوارٹر کے مقابل رکھی پولیس کی رکاوٹیں توڑنے کے بعد آئی ٹی او پہنچ گئے اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
احتجاج کرنے والے کسانوں اور پولیس کے مابین جھڑپ کے دوران پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
مشتعل کسانوں کا ایک گروہ لال قلعہ میں داخل ہوا اور نعرے بازی کی۔ دو درجن ٹریکٹروں میں سوار سینکڑوں کسان ریڈ فورٹ کمپلیکس پہنچ گئے۔
واضح رہے کہ راہل گاندھی نے پیر کو جاری کی گئی ایک ویڈیو میں کہا ’’بھارت کی طاقت مضبوط معیشت، نوجوانوں کو روزگار اور معاشرتی ہم آہنگی ہے، اگر نریندر مودی اپنے چند سرمایہ دار دوستوں کی مدد کرکے ملک کو کھوکھلا کرنے کے بجائے کسانوں، مزدوروں اور محنت کشوں کا تحفظ کیا جاتا تو چین کی ہماری سرزمین پر نگاہ ڈالنے کی ہمت نہیں ہوتی‘‘۔