ETV Bharat / state

No Place for Hate Politics in Bihar: 'بہار کی سیاست میں نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے'

بہار کے سیاست میں اب متنازعہ بیان Controversial statement in Bihar politics دئے جارہے ہیں لیکن نفرت کی سیاست اور عداوت کی بہار کی سیاست میں کوئی جگہ نہیں ہے، کچھ وقت کے لیے ایسا ہوسکتا ہے تاہم یہ کارواں طویل عرصے تک نہیں چل سکتا۔

بہار کی سیاست میں نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے
بہار کی سیاست میں نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے
author img

By

Published : Mar 30, 2022, 4:50 PM IST

بہار کے سیاست میں اب تیزی سے متنازعہ بیانات دئے جارہے ہیں Controversial statement in Bihar politics جس کو لیکر اپوزیشن کی جانب سے مسلسل مزمت کی جارہی ہے تاہم حکمراں جماعت جے ڈی یو خاموش ہے۔

اتر پردیش میں بھارتی جنتا پارٹی کی جیت کے بعد سے بہار کی سیاست میں بھی تیزی سے تبدیلی آنے لگی ہے حکومت میں بی جے پی کی مداخلت بھی بڑھ گئی ہے اس کا اندازہ اسی لگایا جاسکتا ہے کہ 'بی جے پی کے رہنما وقتاً فوقتاً نتیش کمار کے خلاف بیان بازی کررہے ہیں اور بہار میں یوگی ماڈل نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جس سے کئی طرح کے سوالات اب کھڑے ہونے لگے ہیں۔گزشتہ روز بہار اسمبلی کے اراکین میں دی کشمیر فائل فلم کا ٹکٹ تقسیم کیا گیا جس پر اپوزیشن کے اراکین نے برہمی کا اظہار کیا۔

اس سلسلے میں بہار کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے و سیاسی تجزیہ گار پروفیسر عبدالقادر کہتے ہیں کہ بہار کی سیاست میں نفرت اور عداوت کی کوئی جگہ نہیں ہے No Place for Hate Politics in Bihar کچھ وقت کے لیے ایسا ہوسکتا ہے تاہم یہ کارواں طویل عرصے تک نہیں چل سکتا کیونکہ بہار کی تاریخ مذہبی رواداری اور ملک و ریاست کی خوشحالی وترقی اور گنگا جمنی تہذیب کی مثال رہی ہے۔

ویڈیو

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'اترپردیش میں بی جے پی کی جیت کے بعد سے جے ڈی یو بیک فٹ پر ہے تاہم اتنا تو طے ہے کہ نتیش کمار کمیونلزم، کرپشن اور کرائم پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے ہیں۔ ہاں موجودہ سیاسی صورتحال میں یہ ضرور کہا جاسکتا ہے کہ نتیش کمار کچھ ایجنڈے پر بی جے پی کی باتوں کو تسلیم کریں گے۔

مزید پڑھیں:


پروفیسر عبدالقادر نے کہا کہ بی جے پی بہار کی حالات سے واقف ہے وہ جانتی ہے کہ بہار میں بغیر جے ڈی یو کے وہ اقتدار میں نہیں آسکتی ہے اس لیے بی جے پی کو ابھی بھی نتیش کمار کی ضرورت ہے۔

بہار کے سیاست میں اب تیزی سے متنازعہ بیانات دئے جارہے ہیں Controversial statement in Bihar politics جس کو لیکر اپوزیشن کی جانب سے مسلسل مزمت کی جارہی ہے تاہم حکمراں جماعت جے ڈی یو خاموش ہے۔

اتر پردیش میں بھارتی جنتا پارٹی کی جیت کے بعد سے بہار کی سیاست میں بھی تیزی سے تبدیلی آنے لگی ہے حکومت میں بی جے پی کی مداخلت بھی بڑھ گئی ہے اس کا اندازہ اسی لگایا جاسکتا ہے کہ 'بی جے پی کے رہنما وقتاً فوقتاً نتیش کمار کے خلاف بیان بازی کررہے ہیں اور بہار میں یوگی ماڈل نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جس سے کئی طرح کے سوالات اب کھڑے ہونے لگے ہیں۔گزشتہ روز بہار اسمبلی کے اراکین میں دی کشمیر فائل فلم کا ٹکٹ تقسیم کیا گیا جس پر اپوزیشن کے اراکین نے برہمی کا اظہار کیا۔

اس سلسلے میں بہار کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے و سیاسی تجزیہ گار پروفیسر عبدالقادر کہتے ہیں کہ بہار کی سیاست میں نفرت اور عداوت کی کوئی جگہ نہیں ہے No Place for Hate Politics in Bihar کچھ وقت کے لیے ایسا ہوسکتا ہے تاہم یہ کارواں طویل عرصے تک نہیں چل سکتا کیونکہ بہار کی تاریخ مذہبی رواداری اور ملک و ریاست کی خوشحالی وترقی اور گنگا جمنی تہذیب کی مثال رہی ہے۔

ویڈیو

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'اترپردیش میں بی جے پی کی جیت کے بعد سے جے ڈی یو بیک فٹ پر ہے تاہم اتنا تو طے ہے کہ نتیش کمار کمیونلزم، کرپشن اور کرائم پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے ہیں۔ ہاں موجودہ سیاسی صورتحال میں یہ ضرور کہا جاسکتا ہے کہ نتیش کمار کچھ ایجنڈے پر بی جے پی کی باتوں کو تسلیم کریں گے۔

مزید پڑھیں:


پروفیسر عبدالقادر نے کہا کہ بی جے پی بہار کی حالات سے واقف ہے وہ جانتی ہے کہ بہار میں بغیر جے ڈی یو کے وہ اقتدار میں نہیں آسکتی ہے اس لیے بی جے پی کو ابھی بھی نتیش کمار کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.