نئی دہلی: کانگریس کے رہنما راہل گاندھی بدھ کو دوپہر 12 بجے لوک سبھا میں وزراء کی کونسل کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بات کریں گے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے 'مودی سرنیم ریمارکس مقدمے' میں گزشتہ ہفتے ان کی سزا پر روک لگانے کے بعد پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں واپسی پر کانگریس کے سابق سربراہ راہل گاندھی کی یہ پہلی تقریر ہوگی۔
لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے تصدیق کی کہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے بیٹے راہل گاندھی اور کانگریس کی سابق سربراہ سونیا گاندھی دوپہر 12 بجے کانگریس کی جانب سے بحث کا آغاز کریں گے۔ ادھیر رنجن چودھری نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے حوالے سے بتایا کہ ’’راہل گاندھی آج خطاب کریں گے۔ وہ دوپہر 12 بجے ہماری طرف سے بات کریں گے‘‘۔
راہل گاندھی سے توقع ہے کہ وہ منی پور میں تشدد پر نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت کی ناکامیوں پر بات کریں گے، جس میں 120 سے افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ شمال مشرقی ریاست میں تشدد سب سے پہلے 3 مئی کو بھڑک اٹھا تھا۔ منی پور کا دورہ کرنے والے گاندھی خاندان سے ریاست کی صورتحال پر مرکز پر تنقید کرنے کا امکان ہے۔
کیرالہ کے وائناڈ حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی کا منگل کو ہی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی کی طرف سے عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کے بعد بات کرنے کا امکان تھا۔ گورو گوگوئی کانگریس پارٹی کے دور اقتدار میں پارٹی کے پہلے اسپیکر تھے اور انہوں نے مرکز کی ناکامیوں پر براہ راست نکتہ چینی کی اور اس بات پر زور دیا کہ وہ منی پور میں اس مسئلہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی کو توڑنے کے لئے تحریک لانے پر مجبور ہوئے۔
مزید پڑھیں: لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر بحث
راہل گاندھی نے ماضی میں کئی مرتبہ نریندر مودی کی قیادت والی حکومت اور بی جے پی پر فساد زدہ ریاست کی صورتحال کے لیے نکتہ چینی کی ہے۔ کانگریس وزیر اعظم کی خاموشی پر بھی سوال اٹھا رہی تھی، جنہوں نے تشدد پھوٹنے کے بعد کئی دنوں کے بعد پہلی بار صورتحال پر صرف 30 سیکنڈ تک بات کی تھی۔