نئی دہلی: وزارت داخلہ نے بدعنوانی کے الزام میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رینک کے افسر کو معطل کر دیا ہے۔ ذرائع نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ ملزم افسر کی شناخت وشال گرگ کے طور پر کی گئی ہے، جو این آئی اے کے دہلی ہیڈکوارٹر میں تعینات ہے۔ 2019 کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب وشال گرگ کو بدعنوانی کے الزام میں معطل کیا گیا ہے۔ بتادیں کہ 2019 میں گرگ کو این آئی اے کے دو دیگر افسران نشانت اور متھیلیش کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر دہلی کے ایک تاجر سے ممبئی حملوں کے کلیدی ملزم حافظ سعید سے متعلق ٹیرر فنڈنگ کے معاملے میں اس کا نام نہ لینے پر دو کروڑ روپے کا مطالبہ کرنے کے الزام میں معطل کر دیا گیا تھا۔ نشانت اور متھلیش اس وقت این آئی اے کے انٹیلی جنس اور آپریشنز ونگ میں تعینات تھے۔
وہیں 2020 میں وزارت داخلہ نے گرگ کو بحال کردیا تھا اور دو جونیئرز کو کلین چٹ بھی دی۔ اس کے بعد گرگ کو لکھنؤ سے نئی دہلی منتقل کیا گیا اور فوری اثر سے ٹریننگ کا انچارج بنایا گیا۔ ذرائع کے مطابق گرگ کی تازہ ترین معطلی بدعنوانی کے ایک اور الزام سے متعلق ہے۔ وزارت داخلہ نے گرگ کی تحقیقاتی رپورٹ کی جانچ کے بعد یہ کارروائی کی ہے۔ ہم آپ کو بتادیں کہ وزارت داخلہ آئی پی ایس اور این آئی اے افسران کے لیے کیڈر کنٹرولنگ اتھارٹی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Police officer Suspended رشوت خوری کے الزام میں پولیس افسر معطل
گرگ اس سے قبل 2007 کے سمجھوتہ اور اجمیر دھماکہ کیس کے چیف تفتیشی افسر تھے، جس کے بعد سوامی اسیمانند اور دیگر کو بری کر دیا گیا تھا۔ فروری 2007 میں ہونے والے ٹرین دھماکے میں 68 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر پاکستانی تھے۔ گرگ بارڈر سیکورٹی فورس کے پہلے افسروں میں سے ایک تھے جنہوں نے مستقل طور پر این آئی اے میں شمولیت اختیار کی، جو 26/11 کے حملوں کے بعد قائم کی گئی تھی۔