نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے دہلی این سی آر سمیت ملک بھر میں آج رات سے 30 نومبر تک ہر قسم کے پٹاخوں کی فروخت یا استعمال کے خلاف پابندی کا اعلان کیا ہے۔
صرف گرین کریکر (پٹاخے) - جسے کم آلودہ سمجھا جاتا ہے، ان شہروں اور قصبوں میں فروخت کئے جائے گے جہاں فضائی معیار "اوسط" ہے۔ ٹریبونل نے "کووڈ کی وجہ سے پٹاخوں کے استعمال کے وقت بھی محدود کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
آرڈر میں کہا گیا ہے کہ 'متعلقہ ریاستوں کی طرف سے بیان کردہ تہواروں کے دوران پٹاخوں کے استعمال کے اوقات کو دو گھنٹے تک محدود رکھا جائے گا۔ اگر انتظامیہ نے اس حوالے سے کچھ واضح نہیں کیا ہے تو، دیوالی اور گرو پورب کے وقت شام 8 سے 10 بجے، چھٹ پر صبح 6 بجے سے 8 بجے کے درمیان پٹاخوں کا استعمال جائز ہوگا۔ کرسمس اور نئے سال کے موقع پر رات 11.55 بجکر سے 12.30 بجے تک پٹاخوں کے استعمال کو قانونی جوازیت ہوگی۔'
وہ ریاستیں جہاں ہوا کا معیار بہتر ہے وہاں این جی ٹی نے پٹاخوں پر پابندی کو 'آپشنل' (اختیاری) قرار دیا ہے۔ تاہم ریاستوں سے تلقین کی گئی ہے کہ وہ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے خصوصی مہمات کا اہتمام کرے۔
دہلی پولیس نے اتوار کے روز پٹاخوں کی فروخت کے لئے جاری کردہ تمام لائسنسوں کو بھی معطل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ ہدایات پر عمل نہیں کرتے ہیں ان کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی۔
نیشنل گرین ٹریبونل کا حکم ایک عرضی پر آیا ہے جس میں این سی آر میں پٹاخوں سے پیدا ہونے والے فضائی آلودگی کے خلاف کارروائی کی درخواست کی گئی تھی۔ یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ہوا کا معیار عدم اطمینان بخش ہے جس کے باعث کورونا وائرس وبائی امراض کی شدت پر ممکنہ اثر پڑ سکتا ہے۔