نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ جمعہ کے روز انسداد دہشت گردی قانون یو اے پی اے کے تحت درج ایک کیس میں نیوز کلک کے بانی پربیر پورکیاستھ اور ایچ آر ہیڈ امت چکرورتی کی گرفتاری کے خلاف عرضی پر سماعت کرنے پر راضی ہوگئی ہے۔ چیف جسٹس ستیش چندر شرما کی سربراہی والی بنچ کے سامنے سینئر وکیل کپل سبل نے فوری سماعت کے لیے اس معاملے کو اٹھایا تھا۔'یہ نیوز کلک کا معاملہ ہے۔ گرفتاری غیر قانونی طور پر کی گئی ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے، سینئر وکیل نے کہا کہ انہوں نے بنچ پر زور دیا کہ وہ آج ہی اس معاملے کی سماعت کو لسٹ کریں۔جس کے بعد جسٹس سنجیو نرولا کی بینچ نے سماعت کے لئے حامی بھری۔
پرکیاستھ اور چکرورتی کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے منگل کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے دہلی میں نیوز کلک کے دفتر کو سیل کر دیا ہے۔ اس پورٹل پر مبینہ طور پر چین نواز پروپیگنڈہ پھیلانے کے لیے رقم وصولنے کا الزام ہے۔ جمعرات کو ایک ٹرائل کورٹ نے سپریم کورٹ کے 2016 کے حکم اور دہلی ہائی کورٹ کے 2010 کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے سٹی پولیس کو ایف آئی آر کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ ایف آئی آر میں نامزد مشتبہ افراد پر منگل کو دہلی کے 88 مقامات اور دیگر ریاستوں میں سات مقامات پر چھاپے مارے گئے ۔
یہ بھی پڑھیں:نیوزکلک نے کشمیر اور اروناچل کو متنازع علاقوں کی طرح پیش کرنے کی سازش کی: پولیس
کل 46 صحافیوں اور نیوز کلک میں تعاون کرنے والوں سے منگل کو پوچھ تاچھ کی گئی اور ان کے موبائل فون اور دیگر الیکٹرانک گیجٹس ضبط کر لیے گئے۔ انڈین ویمن پریس کور (IWPC)، PCI اور Digipub News India Foundation سمیت ممتاز صحافیوں کی تنظیموں نے اس معاملے میں چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ سے اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کی ہے۔