نئی دہلی: غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار نیوز پورٹل ’نیوز کلک‘ کے بانی پربیر پُرکائستھ اور ایچ آر ہیڈ امیت چکرورتی نے اپنی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کرکے درج کی گئی ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے۔
ملزمان نے دہلی ہائی کورٹ کے درخواست کو خارج کرنے کے حکم کو سپریم کورٹ میں خصوصی تعطیلی درخواست کے ذریعے چیلنج کیا ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے پیر کو سینئر وکیل کپل سبل کی اس کیس کی فوری سماعت کی درخواست پر کہا کہ وہ جلد ہی اس کی فہرست بنانے پر غور کرے گی۔ پُرکائستھ اور مسٹر چکرورتی کی طرف سے پیش ہوئے مسٹر سبل نے بنچ کے سامنے درخواست کرتے ہوئے کہا ’’یہ نیوز کلک معاملہ ہے۔ صحافی حراست میں ہے۔ وہ 70 سال سے زیادہ عمر کے لوگ ہیں ۔
دہلی ہائی کورٹ نے 13 اکتوبر 2023 کو ملزمین - پرکائستھ اور چکرورتی کی درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ جسٹس تشار راؤ گیڈیلا نے حراست کے حکم کو چیلنج کرنے والی پرکائستھ اور چکرورتی کی طرف سے دائر درخواستوں کو خارج کر دیا۔ استغاثہ کا الزام ہے کہ ملزمان نے چین نواز پروپیگنڈے کے لیے رقم وصول کی تھی۔
تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ جس کی تفتیش جاری ہے، سنگین جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چین میں مقیم ایک شخص سے تقریباً 75 کروڑ روپے کی خطیر رقم وصول کی گئی اور اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ملک کی سالمیت اور استحکام سے سمجھوتہ کیا جائے۔
دہلی ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ عرضی گزاروں نے 4 اکتوبر 2023کو حراست کا حکم پاس ہونے پر ایف آئی آر کی کاپی کا مطالبہ کرتے وقت غیر قانونی حراست کے حکم کے بارے میں کوئی شکایت نہیں کی گئی تھی ۔یو این آئی۔