ETV Bharat / state

Child Trafficking Gang Busted By Delhi Police: نومولود بچوں کا کاروبار کرنے والا گروہ بے نقاب، چار گرفتار

دہلی کے شمالی ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ساگر سنگھ کلسی نے بتایا کہ ہفتہ کو تیس ہزاری پولیس چوکی، تھانہ سبزی منڈی سے اطلاع ملی کہ پروین خاتون نامی خاتون نوزائیدہ بچوں کا سودا کرتی ہے۔ Woman Arrested for 'Selling' Baby

author img

By

Published : Jan 26, 2022, 1:16 PM IST

چار گرفتار
چار گرفتار

قومی دارالحکومت دہلی کے شمالی ضلع پولیس کے تھانہ سبزی منڈی نے نومولود بچوں کا کاروبار کرنے والے گینگ کا پردہ فاش کیا ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں تین خواتین سمیت چار ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمین سے تفتیش کے دوران چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

ملزمین بچوں سے لین دین کے لیے کوڈ ورڈ استعمال کرتے تھے۔ اس بات کا انکشاف ملزم کے موبائل کے واٹس ایپ سے ہوا ہے۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ملزمین میں ایک بچی کی ماں بھی شامل ہے جو اپنے ہی بچے کا سودا کر رہی تھی۔ان کی شناخت گینگ لیڈر تلسی نکیتن، لونی، غازی آباد کی رہنے والی پروین خاتون (45) اس کا ساتھی ستیش (35) جو راجستھان کا رہنے والا ہے اس کا تیسرا ساتھی سنتوش (35) جو منگل پوری کا رہنے والا ہے اور مادھو سنگھ (30) کے طور پر کیا گیا ہے۔

پولیس نے سبھی کو عدالت میں پیش کیا جہاں سے انہیں مادھو کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ باقی کو ریمانڈ پر لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ یہ لوگ اب تک تقریباً چھ بچوں کے ساتھ ڈیل کر چکے ہیں۔ پولیس کو ان کے موبائل فون سے گروہ کے کچھ اور لوگوں کے سراغ ملے ہیں۔ پولیس ٹیم ان تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔

شمالی ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ساگر سنگھ کلسی نے بتایا کہ ہفتہ کو تیس ہزاری پولیس چوکی، تھانہ سبزی منڈی سے اطلاع ملی کہ پروین خاتون نامی خاتون نوزائیدہ بچوں کا سودا کرتی ہے۔

اطلاع کے بعد پولیس نے اس کی معلومات جمع کیں۔ اس کے بعد تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تعینات کی گئی۔ کانسٹیبل راکیش اور انجو کو پروین کے پاس فرضی گاہک بنا کر بھیجا گیا تھا۔ پروین کے ایک ساتھی ستیش نے بتایا کہ منگل پوری میں رہنے والی سنتوش نامی خاتون کا ایک بچہ ہے۔


فرضی گاہک راکیش اور انجو پروین اور ستیش کے ساتھ منگول پوری سنتوش پہنچے۔ بات چیت کے بعد 2 لاکھ روپے میں سودا طے پایا۔ اس کے بعد مادھو نامی خاتون کو بلایا گیا۔ وہ بچے کی ماں تھی۔ ڈیل ہونے کے بعد پروین کو 50000 روپے ایڈوانس کے طور پر دیے گئے۔ باقی رقم سبزی منڈی کے علاقے سے دینے کی بات کی گئی۔ راستے میں پروین نے مدھو کو 30 ہزار، ستیش کو چار ہزار اور سنتوش کو چھ ہزار دیے اور باقی 10 ہزار اپنے لیے رکھ لیے۔
ٹیم نے سبزی منڈی لانے کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا۔ پوچھ گچھ کے دوران مدھو نے بتایا کہ اس نے 16 دسمبر 2021 کو ہی ایک بچی کو جنم دیا تھا۔ وہ بچہ نہیں چاہتی تھی۔ اس لیے اس نے سنتوش سے لڑکی کا سودا کروانے کو کہا اسی دوران تفتیش کے دوران پولیس کو پروین کے کئی بچوں کے ساتھ موبائل ڈیل کے بارے میں پتہ چلا۔ شروع میں چھ بچوں کا سودا کرنے کی بات ہوئی ہے۔

پروین نے بتایا کہ وہ نومولود بچوں کے والدین سے رابطے میں رہتی تھی۔ ایسے جوڑے جن کے بچے نہیں ہوتے وہ خاموشی سے ایسے گینگز سے بچے خرید کر قانونی عمل سے بچنا چاہتے ہیں۔

ابتدائی تحقیقات کے بعد معلوم ہوا ہے کہ پروین کے کچھ رابطے بھی اسپتال سے موصول ہوئے ہیں۔ پروین اور ستیش کے خلاف عصمت دری اور دیگر دفعات میں پہلے ہی مقدمہ درج ہے۔


واضح رہے کہ اس طر ح کا گروہ دہلی میں کافی سرگرم ہے جو غریب اور بے سہارا لوگوں کو پیسے کا لالچ دکھاکر اس طرح کے خواب دکھاتے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اس انکشافات کے بعد کیا دیگر گروہ پر روک لگتی ہے یا پھر جرائم کی دنیا میں اس طرح کا کھیل جاری رہتا ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی کے شمالی ضلع پولیس کے تھانہ سبزی منڈی نے نومولود بچوں کا کاروبار کرنے والے گینگ کا پردہ فاش کیا ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں تین خواتین سمیت چار ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمین سے تفتیش کے دوران چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

ملزمین بچوں سے لین دین کے لیے کوڈ ورڈ استعمال کرتے تھے۔ اس بات کا انکشاف ملزم کے موبائل کے واٹس ایپ سے ہوا ہے۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ملزمین میں ایک بچی کی ماں بھی شامل ہے جو اپنے ہی بچے کا سودا کر رہی تھی۔ان کی شناخت گینگ لیڈر تلسی نکیتن، لونی، غازی آباد کی رہنے والی پروین خاتون (45) اس کا ساتھی ستیش (35) جو راجستھان کا رہنے والا ہے اس کا تیسرا ساتھی سنتوش (35) جو منگل پوری کا رہنے والا ہے اور مادھو سنگھ (30) کے طور پر کیا گیا ہے۔

پولیس نے سبھی کو عدالت میں پیش کیا جہاں سے انہیں مادھو کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ باقی کو ریمانڈ پر لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ یہ لوگ اب تک تقریباً چھ بچوں کے ساتھ ڈیل کر چکے ہیں۔ پولیس کو ان کے موبائل فون سے گروہ کے کچھ اور لوگوں کے سراغ ملے ہیں۔ پولیس ٹیم ان تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔

شمالی ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ساگر سنگھ کلسی نے بتایا کہ ہفتہ کو تیس ہزاری پولیس چوکی، تھانہ سبزی منڈی سے اطلاع ملی کہ پروین خاتون نامی خاتون نوزائیدہ بچوں کا سودا کرتی ہے۔

اطلاع کے بعد پولیس نے اس کی معلومات جمع کیں۔ اس کے بعد تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تعینات کی گئی۔ کانسٹیبل راکیش اور انجو کو پروین کے پاس فرضی گاہک بنا کر بھیجا گیا تھا۔ پروین کے ایک ساتھی ستیش نے بتایا کہ منگل پوری میں رہنے والی سنتوش نامی خاتون کا ایک بچہ ہے۔


فرضی گاہک راکیش اور انجو پروین اور ستیش کے ساتھ منگول پوری سنتوش پہنچے۔ بات چیت کے بعد 2 لاکھ روپے میں سودا طے پایا۔ اس کے بعد مادھو نامی خاتون کو بلایا گیا۔ وہ بچے کی ماں تھی۔ ڈیل ہونے کے بعد پروین کو 50000 روپے ایڈوانس کے طور پر دیے گئے۔ باقی رقم سبزی منڈی کے علاقے سے دینے کی بات کی گئی۔ راستے میں پروین نے مدھو کو 30 ہزار، ستیش کو چار ہزار اور سنتوش کو چھ ہزار دیے اور باقی 10 ہزار اپنے لیے رکھ لیے۔
ٹیم نے سبزی منڈی لانے کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا۔ پوچھ گچھ کے دوران مدھو نے بتایا کہ اس نے 16 دسمبر 2021 کو ہی ایک بچی کو جنم دیا تھا۔ وہ بچہ نہیں چاہتی تھی۔ اس لیے اس نے سنتوش سے لڑکی کا سودا کروانے کو کہا اسی دوران تفتیش کے دوران پولیس کو پروین کے کئی بچوں کے ساتھ موبائل ڈیل کے بارے میں پتہ چلا۔ شروع میں چھ بچوں کا سودا کرنے کی بات ہوئی ہے۔

پروین نے بتایا کہ وہ نومولود بچوں کے والدین سے رابطے میں رہتی تھی۔ ایسے جوڑے جن کے بچے نہیں ہوتے وہ خاموشی سے ایسے گینگز سے بچے خرید کر قانونی عمل سے بچنا چاہتے ہیں۔

ابتدائی تحقیقات کے بعد معلوم ہوا ہے کہ پروین کے کچھ رابطے بھی اسپتال سے موصول ہوئے ہیں۔ پروین اور ستیش کے خلاف عصمت دری اور دیگر دفعات میں پہلے ہی مقدمہ درج ہے۔


واضح رہے کہ اس طر ح کا گروہ دہلی میں کافی سرگرم ہے جو غریب اور بے سہارا لوگوں کو پیسے کا لالچ دکھاکر اس طرح کے خواب دکھاتے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اس انکشافات کے بعد کیا دیگر گروہ پر روک لگتی ہے یا پھر جرائم کی دنیا میں اس طرح کا کھیل جاری رہتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.