ETV Bharat / state

اشفاق اللہ شہید ہوئے اور ساورکر نے رحم کی عرضی داخل کی: نوید حامد

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کے دوران اشفاق اللہ خان نے ملک کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا جبکہ ساورکر نے رحم کی عرضی داخل کی اور انگریزوں سے وظیفہ لیا۔

اشفاق اللہ شہید ہوئے اور ساورکر نے رحم کی عرضی داخل کی۔ نیود حامد
author img

By

Published : Oct 22, 2019, 7:06 PM IST

ایسے وقت میں جب کہ پورا ملک شہید اشفاق اللہ خان کی عظیم شہادت کو یاد کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ایسے شخص کو بھارت رتن دینے کی بات کی جارہی ہے جس نے انگریزوں کے آگے سر خم کردیا۔

ملک کی بڑی مسلم جماعتوں میں شمار آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے شہید اشفاق اللہ خان اور دائیں بازو کے آئیڈیا ساز ساورکر کے درمیان موازنہ کو سرے سے خارج کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ ہمیں دونوں رہنماؤں کے تعلق سے الگ الگ کہانیاں سناتی ہے۔

اشفاق اللہ شہید ہوئے اور ساورکر نے رحم کی عرضی داخل کی۔ نیود حامد

انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کے دوران اشفاق اللہ خان نے پھانسی کا پھندا بخوشی قبول کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور ساورکر نے رحم کی عرضی داخل کی اور انگریزوں سے وظیفہ لیا۔

ناوید حامد نے کہا کہ آزادی کے دیوانے کون تھے؟ اشفاق اللہ خان تھے، بسمل تھے، بھگت سنگھ تھے، چندر شیکھر آزاد تھے۔ ان سب مجاہد آزادی کی قربانیاں ہیں لیکن ان کو ماننے کے لیے آج دائیں بازو سے منسلک افراد تیار نہیں ہیں۔

ایک ایسا آدمی جو تقسیم پسند تھا، جس کا ایجنڈہ دوسرا تھا، جو گاندھی کے خلاف گوڈسے کے ساتھ عدالتوں میں کھڑا تھا، اس کو ہم بھارت رتن دینے کی بات کرتے ہیں ۔

نوید حامد نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ ہماری نئی نسل کے سامنے اشفاق اللہ شہید کی تاریخ رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری نئی نسل آزادی کے متوالوں کو جان سکے۔

ایسے وقت میں جب کہ پورا ملک شہید اشفاق اللہ خان کی عظیم شہادت کو یاد کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ایسے شخص کو بھارت رتن دینے کی بات کی جارہی ہے جس نے انگریزوں کے آگے سر خم کردیا۔

ملک کی بڑی مسلم جماعتوں میں شمار آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے شہید اشفاق اللہ خان اور دائیں بازو کے آئیڈیا ساز ساورکر کے درمیان موازنہ کو سرے سے خارج کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ ہمیں دونوں رہنماؤں کے تعلق سے الگ الگ کہانیاں سناتی ہے۔

اشفاق اللہ شہید ہوئے اور ساورکر نے رحم کی عرضی داخل کی۔ نیود حامد

انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کے دوران اشفاق اللہ خان نے پھانسی کا پھندا بخوشی قبول کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور ساورکر نے رحم کی عرضی داخل کی اور انگریزوں سے وظیفہ لیا۔

ناوید حامد نے کہا کہ آزادی کے دیوانے کون تھے؟ اشفاق اللہ خان تھے، بسمل تھے، بھگت سنگھ تھے، چندر شیکھر آزاد تھے۔ ان سب مجاہد آزادی کی قربانیاں ہیں لیکن ان کو ماننے کے لیے آج دائیں بازو سے منسلک افراد تیار نہیں ہیں۔

ایک ایسا آدمی جو تقسیم پسند تھا، جس کا ایجنڈہ دوسرا تھا، جو گاندھی کے خلاف گوڈسے کے ساتھ عدالتوں میں کھڑا تھا، اس کو ہم بھارت رتن دینے کی بات کرتے ہیں ۔

نوید حامد نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ ہماری نئی نسل کے سامنے اشفاق اللہ شہید کی تاریخ رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری نئی نسل آزادی کے متوالوں کو جان سکے۔

Intro:اشفاق اللہ شہید ، ساورکر نے رحم کی بھیک مانگی : مسلم مجلس مشاورت

نئی دہلی
ایسے وقت میں جب کہ پورا ملک شہید اشفاق اللہ خان کی عظیم شہادت کو یاد کر رہا ہے، ملک کی بڑی مسلم جماعتوں میں شمار آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے شہید اشفاق اللہ خان اور ہندو آئیڈیا لوگ ساورکر کے درمیان موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اگر صرف یہ جان لیں کہ اشفاق اللہ خان نے پھانسی قبول کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور ساورکر نے رحم کی عرضی داخل کی اور انگریزوں سے وظیفہ لیا۔
ناوید حامد نے کہا کہ آزادی کے دیوانے کون تھے؟ اشفاق اللہ خان تھے، بسمل تھے، بھگت سنگھ تھے، چندر شیکھر آزاد تھے، ان سب کی قربانیاں ہیں لیکن ان کو ماننے کو تیار نہیں لیکن ایسا آدمی جو تقسیم پسند تھا، جس کا ایجنڈہ دوسرا تھا، جو گاندھی کے خلاف گوڈسے کے ساتھ عدالتوں میں کھڑا تھا،اس کو ہم بھارت رتن دینے کی بات کرتے ہیں ۔
حامد نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ ہماری نئی نسل کے سامنے اشفاق اللہ شہید کی تاریخ رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری نئی نسل آزادی کے متوالوں کو جان سکے۔



Body:@


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.