دہلی: دارالحکومت دہلی کے سی جی او کمپلکس میں واقع قومی اقلیتی کمیشن کے دفتر میں آج ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لالپورا نے گذشتہ دو ماہ کے دوران موصول ہوئی درخواستوں سے متعلق اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کمیشن کی جانب سے اب تک کیا کیا کارروائی کی جا چکی ہے۔ قومی اقلیتی کمیشن کے چئیرمین اقبال سنگھ لالپورا نے بتایا کہ 13 اپریل سے 29 جون تک کمیشن میں 568 پیٹیشن موصول ہوئی ہیں جن میں سے 268 کو ختم کر دیا گیا ہے وہیں 300 کیسز میں شروعاتی اقدامات کیے جا چکے ہیں۔
اقبال سنگھ لالپورا نے بتایا کہ اس دوران گیانواپی معاملے میں بھی کمیشن نے بین المذاہب میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام اقلیتوں سمیت اکثریتی سماج کے لوگوں نے بھی شرکت کی اس میٹنگ میں مختلف مذاہب کے ماننے والے 26 افراد نے شرکت کی تھی۔ اس دوران کانپور میں ہوئے تشدد اور احتجاجی مظاہرے سے متعلق بھی قومی اقلیتی کمیشن نے ڈسٹرکٹ کمشنر آف پولیس کو نوٹس بھیج کر رپورٹ طلب کی تھی۔
اقبال سنگھ لالپورا نے بتایا کہ نوپور شرما والے معاملے میں بھی کمیشن نے از خود نوٹس لیتے ہوئے دہلی کے پولیس کمیشنر کو نوٹس جاری کیا تھا جس کے جواب میں پولیس نے اسٹیٹس رپورٹ کے ذریعے ایف آئی آر درج کرنے کی اطلاعات فراہم کی تھی۔ وہیں جب اقبال سنگھ لالپورا سے صحافی محمد زبیر کی گرفتاری سے متعلق سوال کیا گیا تھا تو ان کا کہنا تھا کہ اس کے بارے میں انہیں کوئی جانکاری نہیں ہے البتہ اب کمیشن کے نوٹس میں یہ بات آئی ہے اس پر کمیشن پہلے معاملے کو دیکھے گی پھر کوئی فیصلہ کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: National Commission for Minorities: اقلیتوں کے مسائل حل کرنے کے لیے کمیشن سنجیدہ، سید شہزادی