نئی دہلی: نیشنل ہیرالڈ معاملے میں ای ڈی نے آج راہل گاندھی سے تفصیلی پوچھ گچھ کی۔ پہلی شفٹ میں پوچھ تاچھ کے بعد لنچ بریک مکمل ہونے پر راہُل گاندھی ایک بار پھر ای ڈی آفس پہنچے جہاں ان سے تقریباً ساڑھے آٹھ گھنٹے تک پوچھ گچھ جاری رہی۔ راہل گاندھی کا بیان پی ایم ایل اے کی دفعہ 50 کے تحت درج کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان سے تین افسران نے پوچھ گچھ کر رہے تھے۔ اس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر رینک کے افسران شامل تھے۔ واضح رہے کہ اس طرح کے سوال جواب سے پہلے ای ڈی یہ حلف بھی دلاتی ہے کہ جو بھی کہا جائے گا وہ سچ ہوگا۔ ED Interrogation of Rahul Gandhi
معاملہ 2012 میں زیر بحث آیا تھا: بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے 2012 میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کانگریس کے کچھ لیڈروں نے غلط طریقے سے ینگ انڈین لمیٹیڈ (YIL) کے ذریعے ایسوسی ایٹیڈ جرنلز لمیٹیڈ کو حاصل کیا ہے۔ کانگریس لیڈروں نے راہل گاندھی سے پوچھ گچھ کی شدید مخالفت کی ہے۔
رندیپ سرجے والا سمیت کئی رہنما حراست میں: ای ڈی آفس کے باہر احتجاج کرنے والے کانگریس کارکنان اور لیڈران کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ کانگریس قائدین رجنی پاٹل، اکھلیش پرساد سنگھ، ایل ہنومنتھیا اور تھروناوکرسر کو راہُل گاندھی کی حمایت میں احتجاج کرنے پر مندر مارگ پی ایس پر حراست میں لیا گیا۔ اس سے قبل رندیپ سرجے والا وغیرہ کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔ راہل گاندھی کے ای ڈی دفتر پہنچنے سے قبل کانگریس کارکنان نے ای ڈی دفتر کے باہر احتجاج کیا جس کے بعد کئی رہنماؤں سمیت کارکنان کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ Rahul Gandhi Appears Before ED in National Herald Case