'سارتھک ایجوویژن -2021' کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال 'نشانک' نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تحقیق اور پیٹنٹ کی سمت میں ملک کو آگے لے جانے کے لیے نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کے ذریعہ 50 ہزار کروڑ روپے مختص کیے ہيں۔ قومی تعلیمی پالیسی یقینی طور پر بھارت کو علم کے ایک سپر پاور کے طور پر کھڑا کرے گی۔'
انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے سلسلے میں بورڈ آف ایجوکیشن کے ذریعہ کیے جارہے کام کی تعریف کی۔
قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ اور نظام تعلیم میں ہندوستانیت کے جذبے کو قائم کرنے کے مقصد سے ملک بھر سے جمع ہونے والے ماہرین تعلیم، اساتذہ اور ماہرین کے غور و فکر پر مرکوز نیشنل کانفرنس اور ایکسپو کا اختتام ہوا۔ اس موقع پر بورڈ آف ایجوکیشن سربراہ مکول کنیٹکر نے تین روزہ غور و فکر کے بعد ایکشن فریم ورک پیش کیا۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر اوم پرکاش سکلیچہ نے کہا کہ بہت سارے ممالک نے بھارت کے ماڈل کو اپناتے ہوئے غیرمعمولی پیشرفت کی ہے، لیکن ہم اپنی کم نگاہی اور برطانوی نظام کی وجہ سے پیچھے پڑ گئے ہیں۔ ہم قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعہ اس کو پھر سے قائم کریں گے۔
وزیر مملکت برائے اسکول ایجوکیشن (آزادانہ چارج) اندر سنگھ پرمار نے کہا کہ حکومت کو جو کام کرنا چاہئے تھا وہ انڈین ایجوکیشن بورڈ کے ذریعہ کیا گیا ہے، جس کے لئے ماہرین تعلیم قابل مبارکباد ہيں۔