قومی دارالحکومت دہلی میں تشدد کے بعد نریش گجرال نے کہا کہ مجھے افسوس اس بات کا ہے کہ میری شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور دہلی پولیس کی جانب سے ان 16 افراد کو آج تک کوئی مدد نہیں ملی۔
شرو منی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے رکن پارلیمنٹ نریش گجرال نے وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط میں انہوں نے بتایا کہ شمال مشرقی دہلی میں اتوار کو پھوٹ پڑے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کے دوران ان کے جاننے والوں نے ان سے مدد طلب کی تھی، جس کے بعد انہوں نے دہلی پولیس سے مدد مانگی تھی، لیکن دہلی پولیس نے وقت پر مدد فراہم نہیں کی۔
نریش گجرال نے اپنے ساتھ اس واقعہ کی تفصیلات سے واقف کروانے کے لیے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور دہلی پولیس کمشنر امولیا پٹنائک کو خط لکھا ہے۔
نریش گجرال نے بتایا کل رات تقریباً 11.30 بجے، مجھے ایک جاننے والے کا فون آیا تھا، اس نے بتایا کہ وہ اور 15 دیگر مسلمان موج پور میں گونڈا چوک کے قریب ایک مکان میں پھنس گئے ہیں، اور باہر ہجوم ان کے گھر میں گھس نے کوشش کررہا ہے، نریش گجرال نے خط میں لکھا کہ انہوں نے پولیس ہیلپ لائن کو فون کیا اور صورتحال سے واقف کرواتے ہوئے تمام تفصیلات فراہم کی۔
نریش گجرال نے کہا کہ 'مجھے افسو س اب بات کا ہے کہ میری شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور دہلی پولیس کی جانب سے ان 16 افراد کو آج تک کوئی مدد نہیں ملی۔ اگر ایک رکن پارلیمنٹ کی جانب سے ذاتی طور پر فون کیے جانے کے بعد پولیس کارروائی نہیں کرتی ہے تو حیرت ہوتی ہے'۔
نریش گجرال کہا کہ دہلی کے کچھ حصے جلتے رہے اور پولیس تماشائی بنی رہی۔
دارالحکومت دہلی کے مشرقی علاقے میں دو دن کے تشددکے بعد اب ماحول بہتر ہو رہا ہے۔ دہلی میں بھیڑکے تشدد پر قابو پانے کے لیے پولیس نے دیر رات تک فلیگ مارچ کیا۔،کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے چپے، چپے پر پولیس کی تعیناتی کی گئی ہے۔