ETV Bharat / state

Hindu girl to offer Namaz at Dargah ہندو لڑکی کو درگاہ میں نماز پڑھنے کیلئے ہائیکورٹ نے سکیورٹی فراہم کی

author img

By

Published : May 12, 2023, 8:07 AM IST

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے مدھیہ پردیش کے نیمچ کی رہنے والی ایک ہندو لڑکی کو ہریدوار ضلع کے پیران کلیئر درگاہ میں نماز پڑھنے کی اجازت دینے کے ساتھ اسے سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ پیران کلیئر سے کافی متاثر ہے اور یہاں عبادت کرنا چاہتی ہے۔ ہائی کورٹ نے لڑکی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہریدوار پولیس کو ضروری انتظامات کرنے کا حکم دیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نینی تال: مدھیہ پردیش کے نیمچ کی رہنے والی ایک ہندو لڑکی نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں ہریدوار کے پیران کلیئر میں نماز پڑھنے کی اجازت اور پولیس سیکورٹی کے لیے اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس پر گزشتہ روز ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سینئر جسٹس منوج کمار تیواری اور جسٹس پنکج پروہت کی ڈویژن بنچ نے سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کو نماز پڑھنے کی اجازت دیتے ہوئے پولیس کو سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ جب لڑکی نماز پڑھنے جائے تو اس سے پہلے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو درخواست دے۔ ایس ایچ او انہیں سیکورٹی فراہم کرے۔ کیس کی اگلی سماعت کے لیے 22 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ دوران سماعت عدالت نے لڑکی سے سوال کیا کہ آپ نے اپنا مذہب تبدیل نہیں کیا؟ پھر آپ وہاں نماز کیوں پڑھنا چاہتی ہیں؟ لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ وہ پیران کلیئر سے کافی متاثر ہوئی ہے۔ اس لیے وہ وہاں نماز پڑھنا چاہتی ہے۔ لیکن جب وہ پیران کلیئر میں نماز پڑھنے جاتی ہیں تو کچھ تنظمیں ان کی مخالفت کرتی ہیں۔ لڑکی کی جانب سے عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ اس نے شادی نہیں کی ہے اور نہ ہی وہ اپنا مذہب تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

اس کیس کے مطابق، مدھیہ پردیش کے نیمچ کی رہنے والی 22 سالہ بھاونا اور ہریدوار کے رہنے والے فرمان نے ہائی کورٹ میں پیران کلیئر میں نماز ادا کرنے اور انہیں سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے درخواست دائر کی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیراں کلیئر میں عبادت کرنی ہے، لیکن انہیں مختلف مذہبی تنظیموں سے خطرہ ہے۔ اس لیے انہیں سکیورٹی فراہم کی جائے۔ لڑکی نے کہا کہ اس کا تعلق ہندو مذہب سے ہے۔ وہ بغیر کسی خوف، مالی فائدے، دھمکی یا دباؤ کے پیران کلیئر میں عبادت کرنا چاہتی ہے۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ پیران کلیئر دورکے بعد ہی سے متاثر ہوئی ہے۔ اب وہ وہاں نماز پڑھنا چاہتی ہے۔ بھاونا نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ ہریدوار کے ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی کو ہدایت دیں کہ وہ اسے اور اس کے خاندان کو بنیاد پرستوں کی طرف سے لاحق کے خطرے سے تحفظ فراہم کرے۔

پیران کلیئر شریف 13ویں صدی کے چشتی سلسلہ کے صوفی بزرگ کی درگاہ ہے۔ مخدوم علاؤالدین علی احمد صابر کلیئری کو سرکار صابر پاک اور صابر پیا کلیئری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان کا مزار شریف اتراکھنڈ کے ضلع ہریدوار کے روڑکی شہر سے 7 کلومیٹر آگے ہے۔ پیران کلیئر شریف میں بہت سے درگاہ ہیں۔ ان میں صابر پیا کی درگاہ، کلکیلا صاحب کی درگاہ اور حضرت امام صاحب کی درگاہ نمایاں ہیں۔ پیران کلیئر کے عرس ملک بھر کے ساتھ ساتھ پاکستان کے زائرین بھی آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Mazars Razed In Uttarakhand اتراکھنڈ میں 20 مندر اور 260 مزار منہدم

نینی تال: مدھیہ پردیش کے نیمچ کی رہنے والی ایک ہندو لڑکی نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں ہریدوار کے پیران کلیئر میں نماز پڑھنے کی اجازت اور پولیس سیکورٹی کے لیے اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس پر گزشتہ روز ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سینئر جسٹس منوج کمار تیواری اور جسٹس پنکج پروہت کی ڈویژن بنچ نے سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کو نماز پڑھنے کی اجازت دیتے ہوئے پولیس کو سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ جب لڑکی نماز پڑھنے جائے تو اس سے پہلے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو درخواست دے۔ ایس ایچ او انہیں سیکورٹی فراہم کرے۔ کیس کی اگلی سماعت کے لیے 22 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ دوران سماعت عدالت نے لڑکی سے سوال کیا کہ آپ نے اپنا مذہب تبدیل نہیں کیا؟ پھر آپ وہاں نماز کیوں پڑھنا چاہتی ہیں؟ لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ وہ پیران کلیئر سے کافی متاثر ہوئی ہے۔ اس لیے وہ وہاں نماز پڑھنا چاہتی ہے۔ لیکن جب وہ پیران کلیئر میں نماز پڑھنے جاتی ہیں تو کچھ تنظمیں ان کی مخالفت کرتی ہیں۔ لڑکی کی جانب سے عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ اس نے شادی نہیں کی ہے اور نہ ہی وہ اپنا مذہب تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

اس کیس کے مطابق، مدھیہ پردیش کے نیمچ کی رہنے والی 22 سالہ بھاونا اور ہریدوار کے رہنے والے فرمان نے ہائی کورٹ میں پیران کلیئر میں نماز ادا کرنے اور انہیں سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے درخواست دائر کی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیراں کلیئر میں عبادت کرنی ہے، لیکن انہیں مختلف مذہبی تنظیموں سے خطرہ ہے۔ اس لیے انہیں سکیورٹی فراہم کی جائے۔ لڑکی نے کہا کہ اس کا تعلق ہندو مذہب سے ہے۔ وہ بغیر کسی خوف، مالی فائدے، دھمکی یا دباؤ کے پیران کلیئر میں عبادت کرنا چاہتی ہے۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ پیران کلیئر دورکے بعد ہی سے متاثر ہوئی ہے۔ اب وہ وہاں نماز پڑھنا چاہتی ہے۔ بھاونا نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ ہریدوار کے ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی کو ہدایت دیں کہ وہ اسے اور اس کے خاندان کو بنیاد پرستوں کی طرف سے لاحق کے خطرے سے تحفظ فراہم کرے۔

پیران کلیئر شریف 13ویں صدی کے چشتی سلسلہ کے صوفی بزرگ کی درگاہ ہے۔ مخدوم علاؤالدین علی احمد صابر کلیئری کو سرکار صابر پاک اور صابر پیا کلیئری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان کا مزار شریف اتراکھنڈ کے ضلع ہریدوار کے روڑکی شہر سے 7 کلومیٹر آگے ہے۔ پیران کلیئر شریف میں بہت سے درگاہ ہیں۔ ان میں صابر پیا کی درگاہ، کلکیلا صاحب کی درگاہ اور حضرت امام صاحب کی درگاہ نمایاں ہیں۔ پیران کلیئر کے عرس ملک بھر کے ساتھ ساتھ پاکستان کے زائرین بھی آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Mazars Razed In Uttarakhand اتراکھنڈ میں 20 مندر اور 260 مزار منہدم

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.