ETV Bharat / state

شاباش نبیہ

نبیہ اپنی محتاجگی کو اپنی طاقت مانتی ہیں اور ہر اس کام کو بآسانی کرتی ہیں جیسے کہ وہ معذور ہی نہ ہوں، نبیہ کا رقص دیکھ کر کوئی بھی ان کا گرویدہ ہوجائے، نبیہ کے مطابق معذوری جسم سے نہیں خیالات سے ہوتی ہے۔

نبیہ اپنی محتاجگی کو اپنی طاقت مانتی ہیں
نبیہ اپنی محتاجگی کو اپنی طاقت مانتی ہیں
author img

By

Published : Dec 11, 2019, 1:16 PM IST

خاموش نہیں ہوگی ماردوں گا میں کچھ اس انداز میں والدین کا پیار بٹورنے والی نبیہ جسمانی طور پر تو معذور ہے لیکن یہ اس کی زندگی میں رکاوٹ نہیں، آپ نے اکثر لوگوں کو شکایتیں کرتے دیکھا ہوگا، اور سنا بھی، لیکن پرانی دہلی میں ایک بیٹی ایسی بھی ہے جو جسمانی طور پر معذور ہونے کے باوجود اپنی زندگی کو زندہ دلی سے جیتی ہے۔

نبیہ اپنی محتاجگی کو اپنی طاقت مانتی ہیں

جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں نبیہ کی جس کے پیدائش کے بعد والدین کو جان سے مارنے کا مشورہ ملتا رہا، لیکن نبیہ آج اپنی دلکش اداؤں سے والدین کو زندگی جینے کا سلیقہ سکھاتی ہے۔

نبیہ نہ صرف تعلیم حاصل کرتی ہیں، بلکہ کمپیوٹر اور انگلش سپیکنگ کلاسز بھی کرتی ہیں، انہیں گلوکاری اور اداکاری سمیت رقص کرنے میں بہت دلچسپی ہے، اس کے لیے نبیہ فیس بک، ٹِک ٹاک، انسٹاگرام جیسے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر بھی سرگرم رہتی ہیں۔

نبیہ کی خواہش ہے کہ وہ آئی اے ایس افسر بنے، جبکہ نبیہ کے والد بھی انہیں کسی اچھے عہدے پر فائز دیکھنا چاہتے ہیں۔

نبیہ اپنی محتاجگی کو اپنی طاقت مانتی ہیں اور ہر اس کام کو بآسانی کرتی ہیں جیسے کہ وہ معذور ہی نہ ہوں، نبیہ کا رقص دیکھ کر کوئی بھی ان کا گرویدہ ہوجائے، نبیہ کے مطابق معذوری جسم سے نہیں خیالات سے ہوتی ہے۔

نبیہ کی بہن انم بتاتی ہیں کہ اکثر معذوری میں لوگ گم سم ہوجاتے ہیں لیکن نبیہ کو نئے لوگوں سے بات کرنا بہت پسند ہے، وہ کسی سے بھی بات کرنے سے نہیں کتراتی بلکہ اس طرح کی محفلوں سے خوب لطف اندوز ہوتی ہیں۔

نبیہ کے والد بتاتے ہیں جب نبیہ کی پیدائش ہوئی تو تین روز تک وہ یہ سوچتے رہے کہ ان کے ساتھ آخر یہ کیا ہوا، لیکن جیسے جیسے شب و روز گزرتے گئے والدین نبیہ کی محبت کے اسیر ہوتے گئے۔

خاموش نہیں ہوگی ماردوں گا میں کچھ اس انداز میں والدین کا پیار بٹورنے والی نبیہ جسمانی طور پر تو معذور ہے لیکن یہ اس کی زندگی میں رکاوٹ نہیں، آپ نے اکثر لوگوں کو شکایتیں کرتے دیکھا ہوگا، اور سنا بھی، لیکن پرانی دہلی میں ایک بیٹی ایسی بھی ہے جو جسمانی طور پر معذور ہونے کے باوجود اپنی زندگی کو زندہ دلی سے جیتی ہے۔

نبیہ اپنی محتاجگی کو اپنی طاقت مانتی ہیں

جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں نبیہ کی جس کے پیدائش کے بعد والدین کو جان سے مارنے کا مشورہ ملتا رہا، لیکن نبیہ آج اپنی دلکش اداؤں سے والدین کو زندگی جینے کا سلیقہ سکھاتی ہے۔

نبیہ نہ صرف تعلیم حاصل کرتی ہیں، بلکہ کمپیوٹر اور انگلش سپیکنگ کلاسز بھی کرتی ہیں، انہیں گلوکاری اور اداکاری سمیت رقص کرنے میں بہت دلچسپی ہے، اس کے لیے نبیہ فیس بک، ٹِک ٹاک، انسٹاگرام جیسے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر بھی سرگرم رہتی ہیں۔

نبیہ کی خواہش ہے کہ وہ آئی اے ایس افسر بنے، جبکہ نبیہ کے والد بھی انہیں کسی اچھے عہدے پر فائز دیکھنا چاہتے ہیں۔

نبیہ اپنی محتاجگی کو اپنی طاقت مانتی ہیں اور ہر اس کام کو بآسانی کرتی ہیں جیسے کہ وہ معذور ہی نہ ہوں، نبیہ کا رقص دیکھ کر کوئی بھی ان کا گرویدہ ہوجائے، نبیہ کے مطابق معذوری جسم سے نہیں خیالات سے ہوتی ہے۔

نبیہ کی بہن انم بتاتی ہیں کہ اکثر معذوری میں لوگ گم سم ہوجاتے ہیں لیکن نبیہ کو نئے لوگوں سے بات کرنا بہت پسند ہے، وہ کسی سے بھی بات کرنے سے نہیں کتراتی بلکہ اس طرح کی محفلوں سے خوب لطف اندوز ہوتی ہیں۔

نبیہ کے والد بتاتے ہیں جب نبیہ کی پیدائش ہوئی تو تین روز تک وہ یہ سوچتے رہے کہ ان کے ساتھ آخر یہ کیا ہوا، لیکن جیسے جیسے شب و روز گزرتے گئے والدین نبیہ کی محبت کے اسیر ہوتے گئے۔

Intro:آپنے اکثر لوگوں کو سب کچھ ہوتے ہوئے بھی شکایتیں کرتے دیکھا ہوگا لیکن پرانی دہلی میں ایک بیٹی ایسی بھی ہے جو جسمانی طور پر مکمل نہ ہونے کے باوجود اپنی زندگی کو زندہ دلی سے جیتی ہے.


Body:جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں اس بیٹی کی جس کے پیدا ہونے پر والدین کو رشتہ داروں نے جان سے مارنے کی صلاح دی تھی لیکن آج وہی بیٹی اپنی دلکش اداؤں سے والدین کو زندگی جینے کا سلیقہ سکھاتی ہے.

نبیہ نہ صرف اسکولی تعلیم حاصل کرتی ہیں بلکہ کمپیوٹر اور انگلش اسپیکنگ کلاسز میں بھی باقاعدگی سے جاتی ہیں. انہیں رقص کرنا گلوکاری اور اداکاری میں بہت دلچسپی ہے اس کے لیے نبیہ فیس بک، ٹک ٹاک، انسٹاگرام جیسے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ پر بھی کافی سرگرم رہتی ہیں.

ان کی خواہش ہے کہ وہ بڑی ہوکر آئی اے ایس آفیسر بنیں. اسی ادھیڑ بن میں نبیہ اپنا سارا دن پڑھنے لکھنے میں گزار دیتی ہیں. نبیہ کے والد انہیں کسی اچھے عہدے پر فائز دیکھنا چاہتے ہیں.

نبیہ اپنی محتاجگی کو اپنی طاقت مانتی ہیں اور ہر اس کام کی جدوجہد کرتی ہیں جسے تندرست انسان بھی کرنے سے کتراتے ہیں. نبیہ کا رقص دیکھ کر کوئی بھی ان کا گرویدہ ہوجائے. نبیہ کے مطابق معذوری جسم سے نہیں خیالات سے ہوتی ہے.

نبیہ کی بہن انعم بتاتی ہیں کہ اکثر معذوری میں لوگ گم سم ہوجاتے ہیں لیکن نبیہ کو نئے لوگوں سے بات کرنا بہت پسند ہے. وہ کسی سے بھی بات کرنے سے نہیں کتراتی بلکہ اس طرح کی محفلوں سے کافی مطمئن رہتی ہیں.

نبیہ کے والد بتاتے ہیں جب نبیہ کی پیدائش ہوئی تو 3 روز تک وہ یہ سوچتے رہے کہ ان کے ساتھ یہ کیا ہوا ہے لیکن جیسے جیسے نبیہ بڑی ہوئی والدین اس کی محبت میں گرفتار ہوتے چلے گئے.


Conclusion:بائٹ بالترتیب
نبیہ
محمد قاسم نبیہ کے والد
نبیہ کی والدہ
انعم نبیہ کی بڑی بہن

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.