جبرا تبدیلی مذہب اور غیر ملکی فنڈنگ کے جھوٹے الزام میں گرفتار معروف مبلغ مولانا کلیم صدیقی کے گھر اور مدرسہ میں دو روز قبل یو پی اے ٹی ایس نے چھاپہ مارا تھا اس دوران اے ٹی ایس نے شاہین باغ میں جنید نامی شخص کے خلاف دیوار پر نوٹس چسپاں کیا تھا اس سے یہ صاف ظاہر ہے کہ یو پی اے ٹی ایس آئندہ دنوں میں مزید گرفتاریاں کرسکتی ہے۔
اس پورے معاملے پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے سینیئر ایڈووکیٹ محمود پراچہ سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ اے ٹی ایس اپنے سیاسی آقاؤں کے کہنے پر مولانا کلیم صدیقی کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا ہے، ان کی گرفتاری میں ذرا بھی سچائی نہیں ہے۔
محمود پراچہ کا کہنا ہے کہ جب تک یو پی اے ٹی ایس کے خلاف مقدمہ دائر نہیں کیا جائے گا۔ یہ جھوٹے ثبوت تیار کر کے مقدمہ بناتا رہے گا اور تب تک اس معاملے میں انصاف ملنے کی امید نہیں ہے۔
انہوں نے کہا جب تک ہم صرف اپنا بچاؤ کرتے رہیں گے اور ان کے خلاف کارروائی نہیں کریں گے تب تک اس کیس میں ہمیں کامیابی نہیں ملنے والی ہے، اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک گیر سطح پر احتجاج کیے جانے چاہئے اور قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔
مزید پڑھیں:
پراچہ نے کہا کہ اتر پردیش میں انتخابات ہونے ہیں اور بی جے پی حکومت مسلمانوں کے خلاف ماحول پیدا کرکے ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے اس لیے مسلمانوں کی گرفتاریاں رک رک کی جا رہی ہیں۔
مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب اتر پردیش کے ایک مہنت کی موت ہوئی، حالانکہ تبدیلی مذہب کے معاملے میں چارج شیٹ پہلے ہی داخل کی جاچکی ہے اس کے باوجود بعد میں گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔