جہانگیرپوری میں تشدد کے بارے میں اندریش کمار نے واضح طور پر کہا کہ کسی کو کسی کے مذہب کے بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہیے۔ سب کا مذہب ایک ہے۔ انہوں نے جہانگیرپوری تشدد سے متعلق کئی سوالوں کے جواب دیئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ ملک سب کا ہے۔ سب کو ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی سے رہنا چاہیے۔ اگر ایسے واقعات ہو رہے ہیں تو ان کو نظر انداز کرنا چاہیے۔ Rashtriya Muslim Manch Iftar Party
آج کے دور میں کچھ سماج دشمن عناصر ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے میں ہندو اور مسلمان دونوں کو مل جل کر رہنا چاہیے۔ کسی کو کسی کے مذہب کی بات نہیں کرنی چاہیے۔ ایک دوسرے کے مذہب پر بولنے سے پہلے سوچ لیں۔ ہر کسی کو اپنے مذہب کے بارے میں بات کرنے کا حق ہے، لیکن کسی دوسرے کے مذہب کے بارے میں غیر ضروری تبصرے نہ کریں۔
اندریش کمار نے سیدھے اور صاف الفاظ میں کہا کہ کچھ سماج دشمن عناصر ملک کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کھرگون، کرولی، کیرالہ سمیت کئی ریاستوں میں اس طرح کے واقعات منظر عام پر آ چکے ہیں۔ اس بارے میں وہ صاف کہتے ہیں کہ جلوس نکالیں یا کچھ بھی کریں لیکن تمام کام پرامن طریقے سے ہونے چاہئیں۔
آپ کسی کو پریشان نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہنومان جینتی کے موقع پر جلوس کے دوران کئی جگہوں سے بہت بری خبریں آئی ہیں۔ جہاں سیاسی جماعتوں نے اپنے فائدے کے لیے لوگوں کو آپس میں لڑا دیا ہے۔ یہ میری اہل وطن سے درخواست ہے کہ سب کو مل جل کر رہنا ہے۔ تہواروں پر ایک دوسرے کو اپنی جگہ پر مدعو کریں۔ تمام مذاہب کے لوگوں کو مشورہ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔ تاکہ ملک اور معاشرے میں دشمنی اور نفرت کی فضا کم ہو اور ملک مضبوط ہو۔
یہ بھی پڑھیں:
مسلم راشٹریہ منچ کا ہر کارکن اپنی سطح پر ایک دن بڑے پیمانے پر افطار پروگرام منعقد کر رہا ہے۔ اس کے بعد عید ملن کی تقریب کا پروگرام ہوگا۔ افطار اور عید ملن کی تقریبات کے پروگراموں کا مقصد معاشرے کے تمام طبقات، برادری کو جوڑنا ہے۔ تاکہ اس ماہِ پاک میں ملک بھر کے لاکھوں لوگوں تک محبت اور حب الوطنی کا پیغام پہنچے۔