نئی دہلی: ریاست راجستھان کے ادے پور شہر میں گذشتہ روز کنہیا لال نام کے درزی کو منگل کی سہ پہر میں دو نوجوانوں نے قتل Killing of Tailor in Rajasthan کر دیا تھا، جس کے بعد اس قتل کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ قتل کے بعد سے ادے پور میں حالات کشیدہ ہیں۔ وہیں اس قتل کے بعد ملک بھر میں اس کی مذمت کی جا رہی ہے۔ ایسے میں مسلم تنظیموں کی جانب سے بھی اس قتل کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ Muslim Leaders Condemn Udaipur Murder Case
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے جنرل سیکریٹری مولانا عبد الحمید نعمانی سے بات کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے اس قتل کو انجام دیا ہے وہ مجرم ہیں۔ ان کے خلاف جو بھی سخت سے سخت کارروائی کی جا سکتی ہے، وہ کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں آئینی حکومت ہے اور ہمارے آئین میں ایسے مجرموں کے لیے کسی بھی طرح کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ایسے میں آپ یہاں اپنی مرضی نہیں چلا سکتے۔ Muslim Leaders Condemn Udaipur Murder Case
یہ بھی پڑھیں: Udaipur Killing: ادے پور قتل کا پاکستان سے کنکشن، کیس این آئی اے کے حوالے
ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا تب بھی مولانا محمد علی جوہر نے اس کے خلاف آواز بلند کی تھی۔ وہیں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ All India Muslim Personal Law Board کے سرگرم رکن قاسم رسول الیاس کا کہنا تھا کہ یقینا یہ قتل انسانیت کے خلاف Killing Against Humanity ہے لیکن اگر حکومت نے اس طرح کے دیگر معاملات میں کارروائی کی ہوتی تو شاید آج ادے پور میں ایسا نہیں ہوتا۔ Muslim Leaders Condemn Udaipur Murder Case