آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے سربراہ نوید حامد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کے اس مطالبہ کی حمایت کی جس میں گہلوت نے حکومت کی ناکامی اور تبلیغی جماعت میں کورونا بریک آؤٹ کے پورے معاملہ پر عدالتی انکوائری کرانے کی صلاح دی تھی۔
مشاورت کے سربراہ نے کہا کہ تبلیغی جماعت کی غلطی تھی، مگر حکومت کی اس سے بڑی غلطی تھی، تاہم اس کے باوجو حکومت نے ساری ذمہ داریاں تبلیغی جماعت پر عائد کر دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح تبلیغی جماعت کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی وہ بھی ایک حصہ ہے جس کی انکوائری ہونی چاہئے۔
نوید حامد نے مزید کہا کہ جو سوالات گہلوت نے اٹھائے ہیں، ان کا جواب دیا جانا چاہیے۔
واضح ہو کہ اشوک گہلوت نے حکومت کے سامنے یہ سوالات رکھے۔
جب ملک میں لاک ڈاون شروع ہوا تو جماعت پر کاروائی کرنے کے لیے ایک ہفتہ کا انتظار کیوں کیا گیا ؟
حکومت نے سخت کاروائی کیوں نہیں کی ؟
اگر خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جاتا تو کس کو اعتراض ہوتا ؟
اس ذمہ داری سے کس نے فرار اختیار کی، ریاستی حکومت، مرکزی حکومت، پولیس یا نوکر شاہی؟
ان سب کے لیے ایک عدالتی انکوائری کی ضرورت ہے۔