دانش علی نے وزیر اعظم کو لکھے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ جو بھی دہلی کے جامعہ نگر علاقہ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کیمپس کے نزدیک اترپردیش کے آبپاشی محکمہ کی ایک بڑی زمین خالی پڑی ہے، یہ پلاٹ جامعہ ملیہ اسلایہ کو دہلی اور یوپی کی بڑی آبادی کے فائدے کے لیے طبی سہولت کی تعمیر کے لیے الاٹ کیا جاسکتا ہے۔
پچھلی سرکاروں نے کئی بار احاطے میں ایک میڈیکل کالج کا وعدہ کیا تھا لیکن وعدہ کبھی پورا نہیں ہوا۔ حالانکہ موجودہ حالت میں اس کی فوری ضرورت ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اپنا 101واں یوم تاسیس منارہا ہے۔ اس لیے آپ سے درخواست ہے کہ آج کے دن کی اہمیت کے مدنظر ایک اسپتال اور میڈکل کالج کے قیام کے لیے تحفہ ضرور دیں۔
کنور دانش علی نے خط میں لکھا ہے کہ کووڈ-19 کی دوسری لہر نے ہر بھارتی کی زندگی کو اس طرح تباہ کردیا ہے جس کی ہم نے کبھی امید بھی نہیں کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا نے جو گہرے زخم چھوڑے ہیں، وہ بہت لمبے وقت تک بنے رہیں گے اور ہماری خراب طبی بنیادی ڈھانچہ کے لیے ہمیں طعنہ مارتے رہیں گے جس کے لیے ہمیں اپنی نامکمل تیاری اور لاپروائی کے لیے بہت بھاری قیمت چکانی پڑی۔
کنور دانش علی نے خط میں لکھا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کی رپور ٹ کے مطابق موجودہ چیلنج ختم نہیں ہوئے ہیں اور ہمارا طبی ڈھانچہ ضرورت سے بہت دور ہے،میں آپ سے دارالحکومت دہلی میں واقع سینٹرل یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ کی لمبے وقت سے زیر التوا مانگ پوری کرنے کی اپیل کرتا ہوں جو اپنا 101واں یوم تاسیس منارہا ہے۔
یہ طبی سہولت نہ صرف جنوبی دہلی اور این سی آر کی بڑی آبادی کو مدد کرے گی بلکہ مغربی اترپردیش کی بڑی ضرورت مند آبادی کو راحت مہیا کرے گی۔