بھوپال مرکزی اسمبلی حلقے سے کانگریس کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کو ایک مکتوب ارسال کرکے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت سے ان کی ہوئی ملاقات پر سوال اٹھائے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کچھ دن قبل مولانا مدنی نے جس طرح سے موہن بھاگوت سے ملاقات کی اس ملاقات کے بعد مولانا کے بیانات جو سامنے آئے ہیں اس کو سننے کے بعد صرف انھیں ہی نہیں بلکہ کروڑوں سیکولر ذہن بھارتیوں کو تکلیف ہوئی۔
انہوں نے کہا موہن بھاگوت سے مولانا کی ملاقات کن مقاصد کے لیے ہوئی تھی یہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے۔ اگر یہ ملاقات بھارت کی تعمیر و یکجہتی کیلئے تھی اور اس ملاقات کے بعد ملک کی اقلیتوں کے ساتھ ہجومی تشدد جیسے واقعات پر روک لگائی جائے گی، یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کی باتیں بند ہوجائیگی، ملک میں ایک راشٹر، ایک ودھان، ایک مذہب کی بالادستی قائم کرنے کی بات اب نہیں کی جائیگی ۔تب مولانا کی موہن بھاگوت سے ملاقات کا خیر مقدم کیا جانا چاہیے۔
اور اگر اس ملاقات میں اس کے علاوہ کچھ اور باتیں ہوئی ہیں تب اس کا خلاصہ کیا جانا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ کونسے نکات تھے جس کا اس ملاقات میں ذکر ہوا جس پر سوالیہ نشان ہے۔
اس سلسلہ میں عارف مسعود نےایک مکتوب مولانا ارشد مدنی کو بھیجا ہے اور جواب کی امید کی ہے ۔