ETV Bharat / state

RSS Chief Mohan Bhagwat موہن بھاگوت کا بیان 20 فیصد آبادی سے 80 فیصد آبادی کو ڈرانے کی کوشش ہے،میم افضل - مسلمانوں کے تعلق سے بھاگوت کا بیان

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ملک کے اندر مسلمانوں کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے،تاہم مسلمان احساس برتری کے دائرہ سے نکلیں،گویا دورسرے لفظوں میں وہ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ مسلمان ’’پدرم سلطان بود’’ کے احساس سے گریز کریں،اس کے بعد سیاسی گلیاروں سمیت ہر جگہ یہ بیان موضوع بحث ہے۔RSS Chief Mohan Bhagwat Big Statement on Indian Muslims

میم افضل
میم افضل
author img

By

Published : Jan 13, 2023, 5:52 PM IST

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کا ایک انٹرویو گذشتہ روز سے بحث کا موضوع بنا ہوا ہے،ان کا یہ کہنا کہ بھارت میں اسلام اور مسلمانوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ یہاں مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ البتہ مسلمانوں یہ خیال اپنے اندر سے نکال دینا چاہیے کہ 'ہم سب سے افضل ہیں'۔RSS Chief Mohan Bhagwat Big Statement on Indian Muslims

میم افضل
موہن بھاگوت نے یہ باتیں آر ایس ایس کے ترجمان پنچجنیہ اور آرگنائزر کو دئے اپنے انٹرویو میں کہی تھی ۔انہوں نے کہا کہ اب کسی کے پاس ہماری آزادی میں خلل ڈالنے کی قوت نہیں ہے۔ اس ملک کا ہندو اب بیدار ہو چکا ہے۔

آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کے اس بیان پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق ممبر آف پارلیمنٹ میم افضل سے بات کی، جس میں انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سے لے کر اب تل ملک میں کوئی جنگ نہیں ہوئی ہے، جبکہ موہن بھاگوت کا کہنا ہے کہ ہم ابھی حالت جنگ میں ہیں، یعنی وہ ایک ہزار سال سے لڑنے والی جنگ کی بات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موہن بھاگوت اپنے تصور میں چند باتیں جمالی ہیں،اور اسی حساب سے وہ آگے بڑھ رہے ہیں،کیونکہ اب تو جنگ کا ماحول نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب وہ کہتے ہیں سپریمیسی(بالادستی) جو لوگ پہلے ہی کمزور ہیں، تعلیمی و معاشی طور پر یعنی ہر لحاظ سے مسلمان عدم استحکام کا شکار ہیں،وہ کیا کسی کو اپنی بالا دستی دکھائینگے۔ ان کے پاس کہاں سپریمیسی نہ پہلے تھی نہ آج ہے۔ البتہ جو لوگ بر سر اقتدار ان لوگوں کو سپریمیسی کے خبط میں سوار نہیں ہونا چاہیے۔ اگر وہ لوگ اس بالادستی کے خول میں ہیں تو اس کے اثرات کافی برے ہوں گے ۔کیونکہ جمہوریت میں اگر کوئی بالا دستیدکھائے تو یہ اچھی بات نہیں ہے۔

میم افضل نے مزید کہا کہ آج کے دور میں یہ خیال کرے کہ وہ راجا بن جائے تو یہ سب سے بڑی بےوقوفی ہوگی۔ یہ راجا بننے کی جو بات کر رہے ہیں وہ دراصل 20 فیصد آبادی سے 80 فیصد آبادی کو ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ سارا معاملہ نفرت کی سیاست پر مبنی ہے۔ اور اسی سیاست کے ذریعے تو بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں آئی ہے اور یہ سیاست وہ کرنا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں:Irfan Habib On Mohan Bhagwat مؤرخ پروفیسر عرفان حبیب نے موہن بھاگوت کے بیان کو بے وقوفانہ قرار دیا

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کا ایک انٹرویو گذشتہ روز سے بحث کا موضوع بنا ہوا ہے،ان کا یہ کہنا کہ بھارت میں اسلام اور مسلمانوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ یہاں مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ البتہ مسلمانوں یہ خیال اپنے اندر سے نکال دینا چاہیے کہ 'ہم سب سے افضل ہیں'۔RSS Chief Mohan Bhagwat Big Statement on Indian Muslims

میم افضل
موہن بھاگوت نے یہ باتیں آر ایس ایس کے ترجمان پنچجنیہ اور آرگنائزر کو دئے اپنے انٹرویو میں کہی تھی ۔انہوں نے کہا کہ اب کسی کے پاس ہماری آزادی میں خلل ڈالنے کی قوت نہیں ہے۔ اس ملک کا ہندو اب بیدار ہو چکا ہے۔

آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کے اس بیان پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق ممبر آف پارلیمنٹ میم افضل سے بات کی، جس میں انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سے لے کر اب تل ملک میں کوئی جنگ نہیں ہوئی ہے، جبکہ موہن بھاگوت کا کہنا ہے کہ ہم ابھی حالت جنگ میں ہیں، یعنی وہ ایک ہزار سال سے لڑنے والی جنگ کی بات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موہن بھاگوت اپنے تصور میں چند باتیں جمالی ہیں،اور اسی حساب سے وہ آگے بڑھ رہے ہیں،کیونکہ اب تو جنگ کا ماحول نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب وہ کہتے ہیں سپریمیسی(بالادستی) جو لوگ پہلے ہی کمزور ہیں، تعلیمی و معاشی طور پر یعنی ہر لحاظ سے مسلمان عدم استحکام کا شکار ہیں،وہ کیا کسی کو اپنی بالا دستی دکھائینگے۔ ان کے پاس کہاں سپریمیسی نہ پہلے تھی نہ آج ہے۔ البتہ جو لوگ بر سر اقتدار ان لوگوں کو سپریمیسی کے خبط میں سوار نہیں ہونا چاہیے۔ اگر وہ لوگ اس بالادستی کے خول میں ہیں تو اس کے اثرات کافی برے ہوں گے ۔کیونکہ جمہوریت میں اگر کوئی بالا دستیدکھائے تو یہ اچھی بات نہیں ہے۔

میم افضل نے مزید کہا کہ آج کے دور میں یہ خیال کرے کہ وہ راجا بن جائے تو یہ سب سے بڑی بےوقوفی ہوگی۔ یہ راجا بننے کی جو بات کر رہے ہیں وہ دراصل 20 فیصد آبادی سے 80 فیصد آبادی کو ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ سارا معاملہ نفرت کی سیاست پر مبنی ہے۔ اور اسی سیاست کے ذریعے تو بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں آئی ہے اور یہ سیاست وہ کرنا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں:Irfan Habib On Mohan Bhagwat مؤرخ پروفیسر عرفان حبیب نے موہن بھاگوت کے بیان کو بے وقوفانہ قرار دیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.