ETV Bharat / state

وزارت ٹیلی کام میں ہوئے گھپلے پر مودی جواب دیں: کانگریس - urdu news

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے ہفتے کے روز پریس کانفرنس کر کے دعویٰ کیا کہ رپورٹ کے انکشاف کے سبب گھپلے کے سلسلے میں ہنگامہ نہ ہو، اسی لیے وزیراعظم نریندرمودی نے کابینہ توسیع کے وقت ٹیلی کام کے سابق وزیر روی شنکر پرساد کو ہٹا دیا ہے۔

وزارت ٹیلی کام میں ہوئے گھپلے پر جواب دیں مودی: کانگریس
وزارت ٹیلی کام میں ہوئے گھپلے پر جواب دیں مودی: کانگریس
author img

By

Published : Jul 17, 2021, 10:19 PM IST

کانگریس نے کہا ہے کہ کمپٹولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا (سی اے جی) کی رپورٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ ٹیلی کام کی وزارت میں ضابطہ بدل کر نجی کمپنی کے ذریعے بغیر ٹینڈر کے کروڑوں کے ٹھیکے دے کر بڑا گھپلہ کیا گیا ہے۔ لہٰذا اس پورے معاملے میں اعلیٰ سطح کی تفتیش کروانی چاہیے۔

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے ہفتے کے روز یہاں پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ رپورٹ کے انکشاف کے سبب گھپلے کے سلسلے میں ہنگامہ نہ ہو، اسی لیے وزیراعظم نریندر مودی نے کابینہ توسیع کے وقت ٹیلی کام کے سابق وزیر روی شنکر پرساد کو ہٹا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ مودی کے وزیر بدلنے سے گھپلے پر پردہ نہیں گرے گا لہٰذا انھیں بتانا چاہیے کہ جس کمپنی کے لیے ضابطے بدلے گئے کیا بی جے پی کو اس نے چندہ دیا تھا اور بی جے پی کا کمپنی سے کیا رشتہ ہے۔

انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ کئی کمپنیاں سرکاری نشان کا استعمال کر رہی ہیں جن کے حوالے سے رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) کے تحت معلومات حاصل نہیں کی جا سکتی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم کو بتانا چاہیے کہ کیا اسی وجہ سے آر ٹی آئی کو کمزور کیا جا رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ٹیلی کام کی وزارت میں ہوئے گھپلے پر سی اے جی نے انگلی اٹھائی ہے۔ عوام سات برس سے سی اے جی کا نام ہی بھول گئے ہیں۔

رپورٹ تقریباً 122 پیج کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ منسٹری آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں جولائی 2019 سے دسمبر 2020 تک کروڑوں روپیے سی ایس سی کو فائبر کیبل کی مینٹینینس اور آپریشن کے لیے دیے گئے۔

مزید پڑھیں:پون کھیڑا نے مرکزی وزیر اور ٹویٹر کو قانونی نوٹس بھیجا

انہوں نے کہا کہ سی ایس سی وائی فائی چوپال سروسز انڈیا پروائیویٹ لمیٹیڈ کے معرفت سے ڈپارٹمنٹ آف ٹیلی کام نے بغیر ٹینڈر کے پرائیویٹ کمپنیوں کو ٹھیکے دیے ہیں جن میں بڑا گھپلہ ہوا ہے۔

یو این آئی۔

کانگریس نے کہا ہے کہ کمپٹولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا (سی اے جی) کی رپورٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ ٹیلی کام کی وزارت میں ضابطہ بدل کر نجی کمپنی کے ذریعے بغیر ٹینڈر کے کروڑوں کے ٹھیکے دے کر بڑا گھپلہ کیا گیا ہے۔ لہٰذا اس پورے معاملے میں اعلیٰ سطح کی تفتیش کروانی چاہیے۔

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے ہفتے کے روز یہاں پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ رپورٹ کے انکشاف کے سبب گھپلے کے سلسلے میں ہنگامہ نہ ہو، اسی لیے وزیراعظم نریندر مودی نے کابینہ توسیع کے وقت ٹیلی کام کے سابق وزیر روی شنکر پرساد کو ہٹا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ مودی کے وزیر بدلنے سے گھپلے پر پردہ نہیں گرے گا لہٰذا انھیں بتانا چاہیے کہ جس کمپنی کے لیے ضابطے بدلے گئے کیا بی جے پی کو اس نے چندہ دیا تھا اور بی جے پی کا کمپنی سے کیا رشتہ ہے۔

انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ کئی کمپنیاں سرکاری نشان کا استعمال کر رہی ہیں جن کے حوالے سے رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) کے تحت معلومات حاصل نہیں کی جا سکتی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم کو بتانا چاہیے کہ کیا اسی وجہ سے آر ٹی آئی کو کمزور کیا جا رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ٹیلی کام کی وزارت میں ہوئے گھپلے پر سی اے جی نے انگلی اٹھائی ہے۔ عوام سات برس سے سی اے جی کا نام ہی بھول گئے ہیں۔

رپورٹ تقریباً 122 پیج کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ منسٹری آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں جولائی 2019 سے دسمبر 2020 تک کروڑوں روپیے سی ایس سی کو فائبر کیبل کی مینٹینینس اور آپریشن کے لیے دیے گئے۔

مزید پڑھیں:پون کھیڑا نے مرکزی وزیر اور ٹویٹر کو قانونی نوٹس بھیجا

انہوں نے کہا کہ سی ایس سی وائی فائی چوپال سروسز انڈیا پروائیویٹ لمیٹیڈ کے معرفت سے ڈپارٹمنٹ آف ٹیلی کام نے بغیر ٹینڈر کے پرائیویٹ کمپنیوں کو ٹھیکے دیے ہیں جن میں بڑا گھپلہ ہوا ہے۔

یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.