ETV Bharat / state

AAP Slams Modi Govt مودی حکومت نے آرڈیننس لاکر سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹا، عآپ - سپریم کورٹ کے جاری کردہ حکم

دہلی میں افسروں کی تقرری اور تبادلے سے متعلق سپریم کورٹ کے جاری کردہ حکم کو مرکزی حکومت نے ایک آرڈیننس کے ذریعے پلٹ دیا ہے۔ دہلی حکومت نے اس فیصلے پر مرکز پر سخت تنقید کی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : May 20, 2023, 5:22 PM IST

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ہفتہ کو کہا کہ دہلی والوں کے کام کو روکنے کے لئے مودی حکومت نے افسروں کے تبادلے اور تعیناتی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو آرڈیننس لا کر پلٹ دیا۔ اے اے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے آرڈیننس پر آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اروند کیجریوال ملک کے مقبول لیڈر ہیں اور دہلی کے عوام نے انہیں تین بار منتخب کیا ہے۔ عوام نے انہیں 90 فیصد سے زیادہ نشستیں دے کر منتخب کیا۔ مرکز کی مودی حکومت کیجریوال سے بہت خوفزدہ ہے اور اس کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ کسی بھی حالت میں اے اے پی کی حکومت کو چلنے نہیں دینا ہے اور عوام کے مفادات میں کام کرنے نہیں دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دہلی کی منتخب حکومت کے پاس افسران کے ٹرانسفر پوسٹنگ کی ذمہ داری ہوگی کیونکہ منتخب حکومت دہلی کے دو کروڑ عوام کو جوابدہ ہے۔ مودی حکومت نے ایک ہفتے کے اندر آرڈیننس لا کر سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کے فیصلے کو پلٹ دیا۔ یہ مودی حکومت کا تغلقی آرڈیننس ہے جو سپریم کورٹ کے فیصلے اور آئین کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا، "اب یہ سوال صرف اروند کیجریوال یا عام آدمی پارٹی کا نہیں ہے، بلکہ یہ ہندوستان کی عظیم جمہوریت کا ہے۔ یہ سوال بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر کے لکھے ہوئے آئین کا ہے کہ اب وہ بچے گا یا نہیں۔ راجیہ سبھا ایم پی نے کہا، 'کوئی بھی آرڈیننس آئین کے دائرے میں ہونا چاہئے، آئین سے باہر نہیں لایا جا سکتا۔ ہمارا آئین وفاقی ڈھانچے کی بات کرتا ہے اور منتخب حکومتوں کو اختیارات دینے کی بات کرتا ہے۔ ایسے میں آئین سے باہر جا کر آرڈیننس کیسے لایا جا سکتا ہے۔ پورا ملک اس چیز کو دیکھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: RBI To Withdraw Rs 2000 Notes دو ہزار کا نوٹ بند کرنے پر کیجریوال اور چدمبرم سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں کا شدید رد عمل


یو این آئی

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ہفتہ کو کہا کہ دہلی والوں کے کام کو روکنے کے لئے مودی حکومت نے افسروں کے تبادلے اور تعیناتی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو آرڈیننس لا کر پلٹ دیا۔ اے اے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے آرڈیننس پر آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اروند کیجریوال ملک کے مقبول لیڈر ہیں اور دہلی کے عوام نے انہیں تین بار منتخب کیا ہے۔ عوام نے انہیں 90 فیصد سے زیادہ نشستیں دے کر منتخب کیا۔ مرکز کی مودی حکومت کیجریوال سے بہت خوفزدہ ہے اور اس کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ کسی بھی حالت میں اے اے پی کی حکومت کو چلنے نہیں دینا ہے اور عوام کے مفادات میں کام کرنے نہیں دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دہلی کی منتخب حکومت کے پاس افسران کے ٹرانسفر پوسٹنگ کی ذمہ داری ہوگی کیونکہ منتخب حکومت دہلی کے دو کروڑ عوام کو جوابدہ ہے۔ مودی حکومت نے ایک ہفتے کے اندر آرڈیننس لا کر سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کے فیصلے کو پلٹ دیا۔ یہ مودی حکومت کا تغلقی آرڈیننس ہے جو سپریم کورٹ کے فیصلے اور آئین کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا، "اب یہ سوال صرف اروند کیجریوال یا عام آدمی پارٹی کا نہیں ہے، بلکہ یہ ہندوستان کی عظیم جمہوریت کا ہے۔ یہ سوال بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر کے لکھے ہوئے آئین کا ہے کہ اب وہ بچے گا یا نہیں۔ راجیہ سبھا ایم پی نے کہا، 'کوئی بھی آرڈیننس آئین کے دائرے میں ہونا چاہئے، آئین سے باہر نہیں لایا جا سکتا۔ ہمارا آئین وفاقی ڈھانچے کی بات کرتا ہے اور منتخب حکومتوں کو اختیارات دینے کی بات کرتا ہے۔ ایسے میں آئین سے باہر جا کر آرڈیننس کیسے لایا جا سکتا ہے۔ پورا ملک اس چیز کو دیکھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: RBI To Withdraw Rs 2000 Notes دو ہزار کا نوٹ بند کرنے پر کیجریوال اور چدمبرم سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں کا شدید رد عمل


یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.