کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرہ نے کورونا کی دوسری لہر میں آکسیجن کی کمی کے لیے مرکزی حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے پارلیمانی کمیٹی کے مشوروں کو نظر اندازہ کیا اور بحران کے دوران آکسیجن کا ایکسپورٹ اور اس کی قیمت بڑھانے کا فیصلہ کرکے عوام کے ساتھ نا انصافی کی ہے۔
پرینکا نے ’ذمہ دار کون‘ مہم کے تحت ہفتے کے روز یہاں جاری بیان میں کہا کہ وبا کے دور میں حکومت نے آکسیجن کا ایکسپورٹ 700 فیصد تک بڑھایا ہے جس سے کورونا کی دوسری لہر میں ملک کو آکسیجن کی شدید کمی کا سامنا کرنا پڑا اور بڑی تعداد میں عوام کو اپنے پیاروں کو الوداع کہنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی لاپرواہی کے سبب ملک کے عوام کو تباہی جھیلنی پڑی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت نے صنعتی آکسیجن کو میڈیکل آکسیجن کی طرح استعمال میں لانے کا انتظام نہیں کیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کے مشوروں کو حکومت نے نظر انداز کر کے آکسیجن سلنڈر اور ریفلنگ کی قیمت بڑھانے کا فیصلہ کیوں کیا؟کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ حکومت کے غلط فیصلے کے سبب پورے ملک کے تمام اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی سے عوام نے ٹرپ تڑپ کر جان دی۔
پہلی اور دوسری لہر کے درمیان ملے وقت میں منصوبہ بند ڈھنگ سے تیاری کی جاتی تو آسانی سے آکسیجن کی قلت اور اس ہولناک وبا کو ٹالا جا سکتا تھا۔
یو این آئی