ETV Bharat / state

مودی حکومت غیر جمہوری سلوک کر رہی ہے: کھڑگے - کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے

Modi government is behaving undemocratically: Mallikarjun Kharge کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی معطلی کو مودی حکومت کی من مانی قرار دیا اور کہا کہ اہم بلوں کو پاس کروا کر تمام آئینی حدود کو توڑا جا رہا ہے۔

مودی حکومت غیر جمہوری سلوک کر رہی ہے: کھڑگے
مودی حکومت غیر جمہوری سلوک کر رہی ہے: کھڑگے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 21, 2023, 6:49 PM IST

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی معطلی کو مودی حکومت کی من مانی قرار دیا اور کہا کہ اہم بلوں کو پاس کروا کر تمام آئینی حدود کو توڑا جا رہا ہے، اس لیے اپوزیشن جماعتوں کا انڈیا اتحاد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ملک کی جمہوریت کو بچانے کے لیے متحد ہو کر اکثریت حاصل کرے گا۔ کھڑگے نے کہا کہ کانگریس مضبوطی کے ساتھ مودی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کولوگوں کے سامنے رکھے گی اوربی جے پی کی گمراہ کن پالیسیوں کے خلاف خبردار کرے گی۔


کھڑگے پارٹی ہیڈکوارٹر میں اعلیٰ ترین پالیسی سازادارے کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ 18ویں لوک سبھا کے انتخابات سامنے ہیں اور اس سلسلے میں 19 دسمبر کو انڈیا اتحاد کی چوتھی میٹنگ دہلی میں ہوئی جس میں ہم خیال پارٹیوں کے ساتھ ہم آہنگی بناتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر جیت حاصل کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے انڈیا اتحاد کی مختلف جماعتوں کے ساتھ اتحاد مضبوط کرنے کے لئے اپنے پروگراموں کے کام کا خاکہ طے کرنے سے متعلق ہم آہنگی قائم کرنے کے لئے پارٹی نے پانچ سینئر لیڈروں کی قومی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ عام انتخابات کی تیاریوں کے پیش نظر تقریباً 24 ریاستوں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ ہوچکی ہے اور جلد ہی کوآرڈینیٹر مقرر کئے جائیں گے۔


انہوں نے کہا کہ 28 دسمبر کو کانگریس کے 138 ویں یوم تاسیس کے موقع پر پارٹی ناگپور میں ایک بہت بڑی ریلی نکال رہی ہے اور امید ہے کہ اس سے ایک نیا پیغام جائے گا۔ پارٹی کے نظریے کو مضبوط کرنے کے لیے ایک بار پھر 'ملک کے لیے عطیہ کریں' مہم کے تحت عوام کے دروازے پر دستک دی ہے۔ پارلیمنٹ میں حکومت کی من مانی کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی ہماری مثال بحران میں ہے۔ بی جے پی من مانی طریقے سے اہم بلوں کو بحث و مباحثے کے بغیر منظور کرکے جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ پارلیمنٹ کو حکمران جماعت کے پلیٹ فارم میں تبدیل کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ موجودہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں دونوں ایوانوں سے اتحاد کے 143 ارکان پارلیمنٹ کو بدقسمتی سے معطل کیا ہے، اپوزیشن کی غیر موجودگی میں اہم بلوں کی منظوری دے کر پارلیمنٹ کے وقار کے خلاف کام کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن جیسے اداروں پر اپنے قبضے میں کرنے کی کوشش کرکے حکومت نے آئین، پارلیمنٹ اور جمہوریت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔


کھڑگے نے کہا کہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھرپور تعاون کیا تاہم 13 دسمبر کو پارلیمنٹ میں پیش آنے والے واقعے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے وزیر داخلہ سے ایوان میں بیان دینے اور دونوں ایوانوں میں اس معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا تاہم حکومت نے اس مطالبے کو وقار کا مسئلہ بنالیا۔ دوسری طرف اقتدار میں موجود لوگ اپنے مفادات کے لیے تاریخ کو مسخ کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس کا جواب تحمل اور باوقار زبان کے ساتھ سچائی کی مدد سے دیا جائے گا۔ کانگریس کا نظریہ اس بات کی اجازت نہیں دیتا ہے کہ ان کی طرح جھوٹ بول کر وہی کام کریں جو مودی حکومت کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان میں جمہوریت کے مستقبل پر شک کرنے والے حقیقت سے دور ہیں: مودی

مودی حکومت پر ملک کی دولت چند تاجروں کے حوالے کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں بے روزگاری، مہنگائی اور عام لوگوں کے مسائل کو سامنے رکھا جائے گا۔ ذات پات کی مردم شماری اور خواتین کا ریزرویشن ایک اہم مدا ہوگا اور خواتین ریزرویشن کو فوری طور پر نافذ کرنے اور او بی سی خواتین کو ریزرویشن کے دائرے میں لانے جیسے مدوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی معطلی کو مودی حکومت کی من مانی قرار دیا اور کہا کہ اہم بلوں کو پاس کروا کر تمام آئینی حدود کو توڑا جا رہا ہے، اس لیے اپوزیشن جماعتوں کا انڈیا اتحاد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ملک کی جمہوریت کو بچانے کے لیے متحد ہو کر اکثریت حاصل کرے گا۔ کھڑگے نے کہا کہ کانگریس مضبوطی کے ساتھ مودی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کولوگوں کے سامنے رکھے گی اوربی جے پی کی گمراہ کن پالیسیوں کے خلاف خبردار کرے گی۔


کھڑگے پارٹی ہیڈکوارٹر میں اعلیٰ ترین پالیسی سازادارے کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ 18ویں لوک سبھا کے انتخابات سامنے ہیں اور اس سلسلے میں 19 دسمبر کو انڈیا اتحاد کی چوتھی میٹنگ دہلی میں ہوئی جس میں ہم خیال پارٹیوں کے ساتھ ہم آہنگی بناتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر جیت حاصل کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے انڈیا اتحاد کی مختلف جماعتوں کے ساتھ اتحاد مضبوط کرنے کے لئے اپنے پروگراموں کے کام کا خاکہ طے کرنے سے متعلق ہم آہنگی قائم کرنے کے لئے پارٹی نے پانچ سینئر لیڈروں کی قومی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ عام انتخابات کی تیاریوں کے پیش نظر تقریباً 24 ریاستوں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ ہوچکی ہے اور جلد ہی کوآرڈینیٹر مقرر کئے جائیں گے۔


انہوں نے کہا کہ 28 دسمبر کو کانگریس کے 138 ویں یوم تاسیس کے موقع پر پارٹی ناگپور میں ایک بہت بڑی ریلی نکال رہی ہے اور امید ہے کہ اس سے ایک نیا پیغام جائے گا۔ پارٹی کے نظریے کو مضبوط کرنے کے لیے ایک بار پھر 'ملک کے لیے عطیہ کریں' مہم کے تحت عوام کے دروازے پر دستک دی ہے۔ پارلیمنٹ میں حکومت کی من مانی کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی ہماری مثال بحران میں ہے۔ بی جے پی من مانی طریقے سے اہم بلوں کو بحث و مباحثے کے بغیر منظور کرکے جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ پارلیمنٹ کو حکمران جماعت کے پلیٹ فارم میں تبدیل کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ موجودہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں دونوں ایوانوں سے اتحاد کے 143 ارکان پارلیمنٹ کو بدقسمتی سے معطل کیا ہے، اپوزیشن کی غیر موجودگی میں اہم بلوں کی منظوری دے کر پارلیمنٹ کے وقار کے خلاف کام کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن جیسے اداروں پر اپنے قبضے میں کرنے کی کوشش کرکے حکومت نے آئین، پارلیمنٹ اور جمہوریت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔


کھڑگے نے کہا کہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھرپور تعاون کیا تاہم 13 دسمبر کو پارلیمنٹ میں پیش آنے والے واقعے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے وزیر داخلہ سے ایوان میں بیان دینے اور دونوں ایوانوں میں اس معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا تاہم حکومت نے اس مطالبے کو وقار کا مسئلہ بنالیا۔ دوسری طرف اقتدار میں موجود لوگ اپنے مفادات کے لیے تاریخ کو مسخ کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس کا جواب تحمل اور باوقار زبان کے ساتھ سچائی کی مدد سے دیا جائے گا۔ کانگریس کا نظریہ اس بات کی اجازت نہیں دیتا ہے کہ ان کی طرح جھوٹ بول کر وہی کام کریں جو مودی حکومت کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان میں جمہوریت کے مستقبل پر شک کرنے والے حقیقت سے دور ہیں: مودی

مودی حکومت پر ملک کی دولت چند تاجروں کے حوالے کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں بے روزگاری، مہنگائی اور عام لوگوں کے مسائل کو سامنے رکھا جائے گا۔ ذات پات کی مردم شماری اور خواتین کا ریزرویشن ایک اہم مدا ہوگا اور خواتین ریزرویشن کو فوری طور پر نافذ کرنے اور او بی سی خواتین کو ریزرویشن کے دائرے میں لانے جیسے مدوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.