غازی آباد کے اندرا پورم کے گاؤں کناوانی میں تقریبا 300 کچی جھگیاں ہیں۔ جس میں بہار، اترپردیش، بنگال، جھارکھنڈ وغیرہ ریاستوں سے مہاجر مزدور آکر رہ رہے تھے۔ جو یہاں روزانہ مزدوری کر اپنا اور اپنے کنبہ کا پیٹ بھرتے تھے۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے مہاجر مزدوروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ لاک ڈاؤن نے ایک ہی جھٹکے میں مہاجر مزدوروں سے سب کچھ چھین لیا۔
کناوانی گاؤں کی کچی آبادیوں میں رہائش پذیر تقریبا 50 فیصد مزدور اپنے ریاست کو لوٹ چکے ہیں۔ یہاں بیشتر کچی آبادیوں میں تالے لٹکے ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس کے انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کیا گیا۔ لاک ڈاؤن کے دوران تمام فیکٹریاں بند۔ ہو گئی، ایسی صورتحال میں روزگار متاثر ہوا۔ ملازمت نہ ہونے کی وجہ سے مہاجر مزدور اپنے گھروں کو واپس جانے لگے۔
ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے کچھ مہاجر مزدوروں سے بات چیت کی۔ مزدوروں کا کہنا ہے کہ 'بیشتر لوگ یہاں سے اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں، جو لوگ یہاں رہ رہے ہیں ان کو دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا بہت مشکل ہے۔ مزدور روزانہ صبح مزدوری کی تلاش میں جاتے ہیں لیکن کام نہ ملنے کی وجہ سے مایوس ہوکر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔
کچھ مہاجر مزدور بستیوں میں سبزیوں اور چھوٹے اسٹور چلاتے ہیں۔ وہیں زیادہ تر مہاجر مزدور اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں ایسے میں ان کی فروخت بھی نہیں ہو رہی ہے۔