ETV Bharat / state

'ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے' پر خاص پیغام

ہر برس 10 اکتوبر کو ذہنی صحت کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد لوگوں کو حساس اور ذہنی صحت سے آگاہ کرنا ہوتا ہے۔

'ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے' پر خاص پیغام
'ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے' پر خاص پیغام
author img

By

Published : Oct 10, 2020, 10:26 AM IST

Updated : Oct 10, 2020, 11:03 AM IST

ذہنی صحت کے بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے۔ ذہنی طور پر صحت مند رہنا سب سے اہم ہوتا ہے۔ زندگی میں جسمانی تھکاوٹ ایک عام بات ہے لیکن بعض اوقات یہ تھکاوٹ ذہنی بیماری کی شکل اختیار کر لیتی ہے اور اس میں مبتلا شخص کو اس کے بارے میں پتہ بھی نہیں چل پاتا۔ اس لیے 10 اکتوبر کو یوم ذہنی صحت (مینٹل ہیلتھ ڈے) پوری دنیا میں منایا جاتا ہے تاکہ عام لوگوں کو اس سے آگاہ کیا جا سکے۔ وہیں کووڈ 19 کے اس دور میں ادے پور کے کچھ ذہنی مریضوں نے عوام کو ایک بڑا پیغام دیا ہے۔

'ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے' پر خاص پیغام

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے یوم عالمی ذہنی صحت کے موقع پر ادے پور کے مہارانا بھوپال ہسپتال میں ذہنی مریضوں کے شعبے کا معائنہ کیا۔ اس دوران وارڈ میں موجود تمام ذہنی مریض ماسک لگائے ہوئے تھے اور سماجی فاصلے بھی بنائے رکھے تھے۔

جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے ذہنی مریضوں سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ 'کورونا وائرس کا انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے صرف معاشرتی دوری اور ماسک ہی روک تھام کا علاج ہے۔

ذہنی مریض لالچند کا کہنا ہے کہ 'کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر میں نے چہرے پر ماسک لگایا ہوا ہے۔ بغیر ماسک انفیکشن کسی بھی شخص میں پھیل سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں میں عوام سے اپیل کروں گا کہ تمام لوگ ماسک لگائیں اور کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ہدایات پر عمل کریں۔

ذہنی مریض منوج کا کہنا ہے کہ 'کورونا وائرس کی دوا نہیں آئی ہے۔ ایسی صورتحال میں ماسک اور سماجی دوری ہی اس کی ویکسین ہے اور اس کی روک تھام ہی اس کا علاج ہے۔ ایسی صورتحال میں عام لوگوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہئے۔' وہیں دیگر ایک اور مریض شانتا نے کہا کہ 'کورونا بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں اپنے اور اپنے کنبے کی حفاظت کرنا بہت ضروری ہے۔'

آر این ٹی میڈیکل کالج کے پرنسپل، لاکھن پوسوال نے بھی ذہنی مریضوں کی حالت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ 'کورونا کے اس دور میں عام لوگ معاشرتی دوری کو نظر انداز کرتے ہوئے بغیر ماسک کے گھوم رہے ہیں لیکن وہ لوگ جو کسی بھی وجہ سے ذہنی طور پر بیمار ہیں، وہ سبھی کورونا گائیڈ لائن کی پیروی کرتے ہوئے اس لاعلاج بیماری کا سامنا کر رہے ہیں اور وہ ہم سب کو بھی معاشرتی دوری اور کورونا گائڈلائن پر عمل کرنے کی ہدایت دیتے ہیں۔ ویسے ڈاکٹروں کی زبان میں یہ لوگ ذہنی مریض ہیں۔ لیکن یہ لوگ عوام کو ایک بڑا پیغام دیتے ہیں کہ ہم کورونا وائرس کے انفیکشن کو کیسے روک سکتے ہیں۔'

واضح رہے کہ ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے سب سے پہلے سنہ 1992 میں اقوام متحدہ کے ڈپٹی جنرل سکریٹری رچرڈ ہنٹر اور ورلڈ فیڈریشن فار مینٹل ہیلتھ (یہ ایک عالمی ذہنی تنظیم ہے جس میں 150 سے زیادہ ممبر ممالک ہیں) کے اقدام پر منایا گیا تھا۔

ذہنی صحت کے بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے۔ ذہنی طور پر صحت مند رہنا سب سے اہم ہوتا ہے۔ زندگی میں جسمانی تھکاوٹ ایک عام بات ہے لیکن بعض اوقات یہ تھکاوٹ ذہنی بیماری کی شکل اختیار کر لیتی ہے اور اس میں مبتلا شخص کو اس کے بارے میں پتہ بھی نہیں چل پاتا۔ اس لیے 10 اکتوبر کو یوم ذہنی صحت (مینٹل ہیلتھ ڈے) پوری دنیا میں منایا جاتا ہے تاکہ عام لوگوں کو اس سے آگاہ کیا جا سکے۔ وہیں کووڈ 19 کے اس دور میں ادے پور کے کچھ ذہنی مریضوں نے عوام کو ایک بڑا پیغام دیا ہے۔

'ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے' پر خاص پیغام

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے یوم عالمی ذہنی صحت کے موقع پر ادے پور کے مہارانا بھوپال ہسپتال میں ذہنی مریضوں کے شعبے کا معائنہ کیا۔ اس دوران وارڈ میں موجود تمام ذہنی مریض ماسک لگائے ہوئے تھے اور سماجی فاصلے بھی بنائے رکھے تھے۔

جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے ذہنی مریضوں سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ 'کورونا وائرس کا انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے صرف معاشرتی دوری اور ماسک ہی روک تھام کا علاج ہے۔

ذہنی مریض لالچند کا کہنا ہے کہ 'کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر میں نے چہرے پر ماسک لگایا ہوا ہے۔ بغیر ماسک انفیکشن کسی بھی شخص میں پھیل سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں میں عوام سے اپیل کروں گا کہ تمام لوگ ماسک لگائیں اور کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ہدایات پر عمل کریں۔

ذہنی مریض منوج کا کہنا ہے کہ 'کورونا وائرس کی دوا نہیں آئی ہے۔ ایسی صورتحال میں ماسک اور سماجی دوری ہی اس کی ویکسین ہے اور اس کی روک تھام ہی اس کا علاج ہے۔ ایسی صورتحال میں عام لوگوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہئے۔' وہیں دیگر ایک اور مریض شانتا نے کہا کہ 'کورونا بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں اپنے اور اپنے کنبے کی حفاظت کرنا بہت ضروری ہے۔'

آر این ٹی میڈیکل کالج کے پرنسپل، لاکھن پوسوال نے بھی ذہنی مریضوں کی حالت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ 'کورونا کے اس دور میں عام لوگ معاشرتی دوری کو نظر انداز کرتے ہوئے بغیر ماسک کے گھوم رہے ہیں لیکن وہ لوگ جو کسی بھی وجہ سے ذہنی طور پر بیمار ہیں، وہ سبھی کورونا گائیڈ لائن کی پیروی کرتے ہوئے اس لاعلاج بیماری کا سامنا کر رہے ہیں اور وہ ہم سب کو بھی معاشرتی دوری اور کورونا گائڈلائن پر عمل کرنے کی ہدایت دیتے ہیں۔ ویسے ڈاکٹروں کی زبان میں یہ لوگ ذہنی مریض ہیں۔ لیکن یہ لوگ عوام کو ایک بڑا پیغام دیتے ہیں کہ ہم کورونا وائرس کے انفیکشن کو کیسے روک سکتے ہیں۔'

واضح رہے کہ ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے سب سے پہلے سنہ 1992 میں اقوام متحدہ کے ڈپٹی جنرل سکریٹری رچرڈ ہنٹر اور ورلڈ فیڈریشن فار مینٹل ہیلتھ (یہ ایک عالمی ذہنی تنظیم ہے جس میں 150 سے زیادہ ممبر ممالک ہیں) کے اقدام پر منایا گیا تھا۔

Last Updated : Oct 10, 2020, 11:03 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.