نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تاریخ پر مبنی یادگاری خطبہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں معروف مؤرخین اور ممتاز شخصیات نے اپنے لکچرر سے سامعین کو تاریخی احوال سے روشناس کرایا اور کہا کہ آج ہم جس آزادی کی ماحول میں زندگی گزاررہے ہیں در اصل انکے پیچھے ہمارے اباواجدا کی ناقابل فراموش قربانی ہے۔
Organizing a history-based event at Jamia Millia Islamia
اس موقع پر پروفیسر شاہد امین نے لیکچر’گاندھی اور کسان:اے ری لک ایٹ چمپارن انیس سو اکہتر‘کے موضوع پر تقریر کی،پروفیسر امین،قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک معروف مؤرخ کے طورپر جانے جاتے ہیں۔انھوں نے گاندھی جی کے چمپارن ستیہ گرہ میں شامل ہونے سے متعلق گفتگو کی۔۔اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ گاندھی جی نے ممتاز وکلاگروپ کے ساتھ کسانوں کے تجربات کی تفتیش اور اسے ریکارڈ کرنے کی کوشش کی۔کسانوں نے اپنے تجربات بھوجپوری زبان میں بتائے جنھیں وہیں ترجمہ کرکے بتایا گیا۔
معاشی و اقتصادی تکلیف سے قطع نظر کسانوں کے یہ بیانات انھیں روز مرہ کی زندگی میں درپیش تعصبات کو بھی اجاگرکرتے ہیں۔پروفیسر امین نے چمپارن میں کسانوں کے ساتھ بات چیت اور گفتگو کو دریافت کرنے کے لیے تازہ اور غیر روایتی ذرائع کا استعمال کیا۔
مزید پڑھیں:JMI Organises Exhibition : جامعہ میں بھارت کی آزادی پر نمائش کا افتتاح
اس تقریب میں کثیرمیں لوگوں نے شرکت کی، اور دانشورانہ اور عالمانہ بحث و مباحثہ کے نقطہ نظر یہ ایک کامیاب پروگرام تھا۔