دہلی: شمالی مشرقی دہلی کے کراول نگر علاقےکے ایک مدرسہ کے مولوی پر 11 سال کے بچے کا جنسی استحصال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ بچے کے اہلخانہ کی شکایت پر پولیس نے مولوی پر مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا ہے۔ اس معاملے سے متعلق دہلی خواتین کمیشن نے دہلی پولیس کو ایک نوٹس جاری کیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ 11 سال کا بچہ دہلی سے متصل گروگرام کا رہنے والا ہے اور کراول نگر تھانہ کے شیووہار کے ایک مدرسے میں زیر تعلیم ہے۔ جنسی استحصال سے پریشان ہوکر بچہ مدرسے سے فرار ہوگیا اور اپنے گھر پہنچا اور پورا معاملہ اس نے اپنی والدہ کو بتایا کہ مولانا روزانہ پیر دبواتا ہے اور اس کا جنسی استحصال کرتا ہے۔ بچے کے اہلخانہ نے اس معاملے کی شکایت کروال تھانہ میں درج کرائی۔
دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال نے نوٹس جاری کرکے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران مولوی جاوید نے اپنا جرم قبول کرتے ہوئے خلاصہ کیا کہ اس نے بچے کا جنسی استحصال کیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں کروال نگر تھانے میں آئی پی سی کی دفعہ 377 اور پاکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔اس معاملے میں مزید جانچ کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Kerala Human Sacrifice case قاتلوں نے جسم کے اعضاء کاٹے اور پکا کر کھا لیے