پولیس نے مولانا سعد کے جانچ میں نہ شامل ہونے پر ان کے اہل خانہ کے ذریعے ان سے گزارش کی ہے کہ وہ جانچ میں شامل ہوں۔
جانکاری کے مطابق مرکز معاملے کی جانچ کر رہی کرائم برانچ کی ٹیم نے مولانا سعد سمیت ان کے اہل خانہ کے لوگوں کو نوٹس بھیج کر جانچ میں شامل ہونے کے لیے کہا تھا۔
کرائم پرانچ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میں مولانا سعد کے تین بیٹوں مولانا یوسف، مولانا سعید، اور مولانا سعود پولیس جانچ میں شامل ہو گئے ہیں۔ ان کے علاوہ خاندان کے 14 دیگر ارکان بھی کرائم برانچ کی جانب سے کی جا رہی پوچھ گچھ میں شامل ہو چکے ہیں۔ لیکن ابھی تک مولانا سعد کرائم برانچ کی پوچھ گچھ میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔ اس لیے پولیس کی جانب سے انہیں ایک بار پھر جانچ میں شامل ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔
کرائم برانچ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا سعد ابھی بھی ذاکر نگر میں موجود ہیں، لیکن وہ جانچ میں شامل نہیں ہو رہے ہیں۔ کرائم برانچ اس معاملے میں درج کی گئی ایف آئی آر میں غیر ارادتا قتل کی دفعہ سے منسلک کر چکی ہے، جس سے مولانا سعد کی مشکلیں بڑھنا طے ہے۔ کرائم برانچ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر وہ پوچھ گچھ میں شامل نہیں ہوتے تو پولیس چھاپے ماری کر انہیں گرفتار کر سکتی ہے۔