اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا Students Islamic Organisation of India
کے نیشنل سیکرٹری مصعب قاضی نے کہا کہ فاؤنڈیشن ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو تعلیمی طور پر پسماندہ اقلیتوں اور معاشرے کے دیگر کمزور طبقات کی ترقی کے لئے قائم کی گئی ہے۔
اسکالرشپ اور گرانٹ فراہم کرنا، ہنر مندی کو فروغ دینے والے پروگرام چلانا اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا اس کی ترجیحات میں شامل ہیں۔
تنظیم اقلیتوں کی ایک بڑی تعداد کی تعلیم اور کیریئر کی ترقی میں اہم کردار ادا Organization Played an Important Role in The Education and Career Development کیا ہے۔مرکزی حکومت کی طرف سے کارپس فنڈ میں سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والا سود کی آمدنی کا واحد ذریعہ ہے۔ خاطر خواہ رقم کے مختص نہ ہونے کی وجہ سے تنظیم کے ذریعے کیا جا رہا اہم کام رُک جائے گا۔
مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی امداد Assistance of Maulana Azad Education Foundation پر انحصار کرنے والے افراد اور ادارے ممکنہ طور پر متاثر ہوں گے۔وزارتِ اقلیتی امور کو مختص فنڈز پورے یونین بجٹ کا محض 1.3 فی صد بنتا ہے، حالانکہ اقلیتیں ملک کی آبادی کا تقریباً 20 فیصد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:SIO Press Conference in Rampur: رامپور میں ایس آئی او کی پریس کانفرنس
گزشتہ سال کے مقابلے اس سال اقلیتوں کے بجٹ میں صرف 209.73 کروڑ روپے کا معمولی اضافہ ہوا ہے۔ مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے علاوہ، فنی ترقی اور روزگار کی دیگر اسکیمز، خواتین و لیڈرشپ کی ترقی اور مدارس کو بڑھانے کے لئے مختص رقم کو بھی کافی حد تک کم کر دیا گیا ہے۔
مرکز کی اکثریت نواز حکومت سماج کی ترقی سے اقلیتوں کے اخراج کے راستے پر چل رہی ہے۔ یہ راستہ یوم جمہوریہ پریڈ میں وزارت تعلیم کی جھانکی سے لے کر اقلیتوں کے لئے بجٹ تک ہر چیز سے ظاہر ہوتا ہے۔ 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس' کبھی بھی پورا نہیں ہو سکتا اگر سماج کا ایک حصہ باقیوں سے پیچھے رہ جائے۔ 'ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بجٹ میں کٹوتی کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور مولانا آزاد ایجوکیشن فاونڈیشن کے لئے مختص رقم میں اضافہ کیا جائے۔'