ETV Bharat / state

Arshad Madani: سیلاب متاثرین کے لئے ریلیف کا کام جاری: مولانا ارشد مدنی

مہاراشٹر میں سیلاب سے آئی زبردست تباہی پر صدر جمعیت مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ 'مسلسل بارش کی وجہ سے جو سیلاب آیا ہے وہ انتہائی تباہ کن ہے۔ مصیبت کی اس گھڑی میں ہم سیلاب زدگان کے ساتھ ہے۔'

relief work continues for flood victims
relief work continues for flood victims
author img

By

Published : Aug 1, 2021, 9:44 PM IST

مہاراشٹر میں مسلسل طوفانی بارش کے سبب ضلع رتنا گیری اور رائے گڑھ کے علاوہ مہاڈ، چپلون اور اس کے مضافاتی علاقے میں سیلاب کی تباہ کاری بھیانک شکل اختیار کرگئی ہے۔ ان تمام متاثرہ علاقوں میں جمعیت علماء مہاراشٹر کی جانب سے ریلیف کا کام جنگی پیمانہ پر جاری ہے۔

جمعیت علماء مہاراشٹر کے تعاون سے گیارہ بستیوں، لاڈولی، برواڈیہہ، برواڈیہہ واڑی، ساتھری گیتا، کس گاؤں، سواد، وادے، کاملا، ادلے گاؤں اور مہاڈ شہر کے محلوں، پانساری محلہ، دیشمکھ محلہ، کناتاری محلہ، کارکھنڈ، کاکرتلہ، کوٹ علی، سریکرعلی، کاجل پورہ، دنگر، سالی واڑہ ناکا، نوانگر، ویلکم علی کے علاوہ دوسرے علاقوں میں تمام متاثرین کو ریلیف پہنچائی جارہی ہے۔

سیلاب متاثرہ علاقوں میں طرح طرح کی بیماریاں بھی پھوٹ پڑی ہیں، چنانچہ جمعیت علماء کی جانب سے ڈاکٹروں کی تین ٹیمیں مختلف مقامات کے لئے الگ الگ تشکیل دی گئی ہیں۔ یہ ساری ٹیمیں پانچ رکنی ہیں اور بنیادی ضرورتوں کی دوائیں بھی ان کو مہیا کرائی گئی ہے۔

پہلی ٹیم کی قیادت ڈاکٹر شیخ فیضان زاہد، دوسری ٹیم کی قیادت ڈاکٹر جلیل احمد، تیسری ٹیم کی قیادت ڈاکٹر ثناء اللہ کررہے ہیں۔ اس طرح کل15 ڈاکٹر ہیں جو لوگوں کو طبی امداد پہنچا رہے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی پانی میں غرق ہونے کی وجہ سے آٹو رکشا اور موٹر گاڑیاں ناقابل استعمال ہو گئی ہیں۔ چنانچہ ان کی مرمت اور قابل استعمال بنانے کے لئے موٹر میکینوں کا مع سامان پندرہ نفری وفد صوفی مشتاق احمد دھولیہ کی سربراہی میں مہاڈ علاقہ میں پہنچ چکا ہے۔

مہاراشٹر میں سیلاب سے آئی زبردست تباہی پر اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے صدر جمعیۃ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ 'مسلسل بارش کی وجہ سے اس مرتبہ مہاراشٹرکے بعض علاقوں میں جو سیلاب آیا ہے وہ انتہائی تباہ کن ہے۔ مصیبت کی اس گھڑی میں ہم سیلاب زدگان کے ساتھ ہیں اور یہ یقین دلاتے ہیں کہ جمعیۃ علماء ہند متاثرین کی ہر سطح پر مددکرے گی نیز انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔'

یہ بھی پڑھیں: ممبئی: کوکن سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے 40 سے زائد تنظیموں کا اجلاس

انہوں نے مزید کہا کہ 'چند برس قبل کیرالہ میں بھی ایک بھیانک سیلاب آیا تھا، لیکن مہاراشٹر اور بطور خاص کوکن کے علاقہ میں یہ جو سیلاب آیا ہے وہ ان سے کہیں زیادہ تباہ کن ہے۔لوگوں کے مکان اور دیگر املاک تباہ ہوکر رہ گئی ہیں۔ ایک بڑی آبادی سیلاب میں پھنسی ہوئی ہے۔ بیشتر لوگوں کے پاس کھانے پینے کو کچھ نہیں بچا ہے۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹر، جمعیۃعلماء ہند کے مقامی ذمہ داروں اور رضاکاروں کے ساتھ متاثرہ علاقوں میں امداد اور ریلیف کا کام بڑے پیمانے پر کیا جا رہا ہے۔'

مولانا مدنی نے کہا کہ 'جمعیۃ علماء ہند ریلیف کے ساتھ ساتھ متاثرہ علاقوں میں سروے کراکر مذہب سے اوپر اٹھ کر صرف انسانیت کی بنیاد پر باز آباکاری کا بھی کام کرے گی اور ریلیف کو آخری ضرورت مند تک پہنچانے کی کوشش کرے گی۔'

آخیر میں مولانا مدنی نے جمعیت علما ہند کے تمام ذمہ داران و کارکنان کو ہدایت دی کہ 'امداد و بازآبادکاری کا کام مذہب سے اوپر اٹھ کر کیا جائے۔ ہندو ہو یا عیسائی یا مسلمان تمام لوگوں کے لیے انسانی ہمدردی کے جذبے سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔'

مہاراشٹر میں مسلسل طوفانی بارش کے سبب ضلع رتنا گیری اور رائے گڑھ کے علاوہ مہاڈ، چپلون اور اس کے مضافاتی علاقے میں سیلاب کی تباہ کاری بھیانک شکل اختیار کرگئی ہے۔ ان تمام متاثرہ علاقوں میں جمعیت علماء مہاراشٹر کی جانب سے ریلیف کا کام جنگی پیمانہ پر جاری ہے۔

جمعیت علماء مہاراشٹر کے تعاون سے گیارہ بستیوں، لاڈولی، برواڈیہہ، برواڈیہہ واڑی، ساتھری گیتا، کس گاؤں، سواد، وادے، کاملا، ادلے گاؤں اور مہاڈ شہر کے محلوں، پانساری محلہ، دیشمکھ محلہ، کناتاری محلہ، کارکھنڈ، کاکرتلہ، کوٹ علی، سریکرعلی، کاجل پورہ، دنگر، سالی واڑہ ناکا، نوانگر، ویلکم علی کے علاوہ دوسرے علاقوں میں تمام متاثرین کو ریلیف پہنچائی جارہی ہے۔

سیلاب متاثرہ علاقوں میں طرح طرح کی بیماریاں بھی پھوٹ پڑی ہیں، چنانچہ جمعیت علماء کی جانب سے ڈاکٹروں کی تین ٹیمیں مختلف مقامات کے لئے الگ الگ تشکیل دی گئی ہیں۔ یہ ساری ٹیمیں پانچ رکنی ہیں اور بنیادی ضرورتوں کی دوائیں بھی ان کو مہیا کرائی گئی ہے۔

پہلی ٹیم کی قیادت ڈاکٹر شیخ فیضان زاہد، دوسری ٹیم کی قیادت ڈاکٹر جلیل احمد، تیسری ٹیم کی قیادت ڈاکٹر ثناء اللہ کررہے ہیں۔ اس طرح کل15 ڈاکٹر ہیں جو لوگوں کو طبی امداد پہنچا رہے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی پانی میں غرق ہونے کی وجہ سے آٹو رکشا اور موٹر گاڑیاں ناقابل استعمال ہو گئی ہیں۔ چنانچہ ان کی مرمت اور قابل استعمال بنانے کے لئے موٹر میکینوں کا مع سامان پندرہ نفری وفد صوفی مشتاق احمد دھولیہ کی سربراہی میں مہاڈ علاقہ میں پہنچ چکا ہے۔

مہاراشٹر میں سیلاب سے آئی زبردست تباہی پر اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے صدر جمعیۃ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ 'مسلسل بارش کی وجہ سے اس مرتبہ مہاراشٹرکے بعض علاقوں میں جو سیلاب آیا ہے وہ انتہائی تباہ کن ہے۔ مصیبت کی اس گھڑی میں ہم سیلاب زدگان کے ساتھ ہیں اور یہ یقین دلاتے ہیں کہ جمعیۃ علماء ہند متاثرین کی ہر سطح پر مددکرے گی نیز انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔'

یہ بھی پڑھیں: ممبئی: کوکن سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے 40 سے زائد تنظیموں کا اجلاس

انہوں نے مزید کہا کہ 'چند برس قبل کیرالہ میں بھی ایک بھیانک سیلاب آیا تھا، لیکن مہاراشٹر اور بطور خاص کوکن کے علاقہ میں یہ جو سیلاب آیا ہے وہ ان سے کہیں زیادہ تباہ کن ہے۔لوگوں کے مکان اور دیگر املاک تباہ ہوکر رہ گئی ہیں۔ ایک بڑی آبادی سیلاب میں پھنسی ہوئی ہے۔ بیشتر لوگوں کے پاس کھانے پینے کو کچھ نہیں بچا ہے۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹر، جمعیۃعلماء ہند کے مقامی ذمہ داروں اور رضاکاروں کے ساتھ متاثرہ علاقوں میں امداد اور ریلیف کا کام بڑے پیمانے پر کیا جا رہا ہے۔'

مولانا مدنی نے کہا کہ 'جمعیۃ علماء ہند ریلیف کے ساتھ ساتھ متاثرہ علاقوں میں سروے کراکر مذہب سے اوپر اٹھ کر صرف انسانیت کی بنیاد پر باز آباکاری کا بھی کام کرے گی اور ریلیف کو آخری ضرورت مند تک پہنچانے کی کوشش کرے گی۔'

آخیر میں مولانا مدنی نے جمعیت علما ہند کے تمام ذمہ داران و کارکنان کو ہدایت دی کہ 'امداد و بازآبادکاری کا کام مذہب سے اوپر اٹھ کر کیا جائے۔ ہندو ہو یا عیسائی یا مسلمان تمام لوگوں کے لیے انسانی ہمدردی کے جذبے سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.