دی نیوز کے مطابق مسعود اظہرکو گرفتار کرنے کے سلسلے میں ایک سوال کے جواب میں سرکاری افسر نے یہ کہا کہ بغیر کسی ٹھوس ثبوت یا کسی جرم کے ہمیں مولانا مسعود اظہر کو گرفتار کیوں کرنا چاہئے؟
سرکاری ذرائع نے دعوی کیا کہ مسعود اظہر کی پلوامہ حملے میں ملوث ہونے کے کی دلیل میں بھارت نے جو ثبوت پیش کیے ہی وزارت داخلہ نے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ گہرائی سے جائزہ لیا، لیکن اس میں ایسا کچھ بھی نہیں ملا جس سے مسعود اظہر مجرم ثابت ہو تے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈوزئیر میں پابند شدہ تنظیم کے 22 اراکین کی پلوامہ حملے میں شامل ہونے کے شک کا اظہار کیا گیا ہے۔
ڈوزئیر کا مسودہ اپنے آپ میں ثبوت ہے کہ بھارت کے پاس اس حملے میں پاکستان کےملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
ڈوزئیر میں مسعود کے علاوہ ا سکے بھائی مفتی عبدالروؤف اور اس کے بیٹے حامد اظہر کے نام بھی ہیں۔