علاقے میں ہوئے پُر تشدد مظاہرے کے پیش نظر دہلی میٹرو سروس کے سات اسٹیشنوں میں مسافروں کا داخلہ بند کر نا پڑا۔
قابل ذکر ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں اتوار کو جامعہ میں بھی مظاہرہ اس وقت پرتشدد ہوگیا جب مظاہرین پر پولیس نے لاٹھیاں چلانی شروع کردی اور انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے جانے لگے۔ جامعہ سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع نیو فرینڈس کالونی میں شرپسندوں نے دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی) کی بسوں کو نذر آتش کرنے کے ساتھ ہی کئی دیگر گاڑیاں پھونک دی تھیں۔ جس کا خمیازہ جامعہ کے طلبا کو بھگتنا پڑا۔
منگل کو سیلم پور میں شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں کیا جارہا مظاہرہ تشدد کی شکل اختیار کرگیا۔ ڈی ٹی سی کی دو بسوں اور سریع الحرکت دستوں (ریپڈ ایکشن فورس) کی گاڑی کے علاوہ کچھ دیگر گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی خبر ہے۔
پولیس پر بھی جم کر پتھراؤ کیا گیا جس میں کئی پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی خبریں ہیں۔ پولیس نےحالات پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔
پُرتشدد مظاہرے کی وجہ سے دہلی میٹرو ریل سروس کے ویلکم، جعفرآباد، موجپور۔بابرپور ، سیلم پور، گوکُل پور، شیووِہار اور جوہری اینکلیو کے میٹرو اسٹیشنوں میں داخلی و خارجی دروازے بند کرنے پڑے۔ بعد ازاں سلیم پور کے داخلی و خارجی دروازے کھول دیے گئے۔