تیز پور: منی پور میں جھڑپوں کو تین ماہ مکمل ہو گئے ہیں۔ ریاست کے مختلف حصوں میں اب بھی پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں۔ کوکی اور میتی طبقوں کے درمیان تنازع کی وجہ سے ریاست میں عملی طور پر دہشت کا ماحول ہے۔ دریں اثنا، قبائلی تنظیموں نے جمعرات کو منی پور کے تشدد کے چورا چند پور ضلع میں کوکی شہیدوں کی عوامی تدفین کی تقریب کا اہتمام کیا ہے۔
مختلف سماجی تنظیموں نے تشدد میں مارے گئے کوکیوں کی تدفین کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ روز ایک اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے قبائلی رہنماؤں نے کہا کہ کوکی سماج سے تعلق رکھنے والے شہداء کو جمعرات کو چورا چند پور میں ٹیوبنگ (لامکا) کے گراؤنڈ میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
اس پروگرام کے لیے ریاست کے پہاڑی اضلاع میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ اجتماعی تدفین کی تقریبات میں کئی ہزار افراد کے شرکت کا امکان ہے۔ اس سے قبل کوکی باغی گروپوں اور کوکی عوام نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک اور پروگرام کا انعقاد کیا تھا اور تشدد کے ماحول کے درمیان ہزاروں افراد ہاتھوں میں ہتھیار لیے دعائیہ اجتماعات میں شرکت کرتے ہوئے دیکھے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق چورا چند پور ضلع کے لامکر سرکاری اسپتال کے مردہ خانے میں 35 لاشوں کو جمعرات کو سپرد خاک کیا گیا۔ کوکی سماج کے لیڈروں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ راجدھانی امپھال کے ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور جواہر لال نہرو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کی لاشوں کو چورا چند پور بھیجے۔ دریں اثناء چورا چند پور میں کوکی تنظیم کے زیر اہتمام پروگرام کو لے کر تناؤ کا ماحول ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Manipur Violence 'منی پور میں قیام امن کیلئے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی'
امپھال اور چورا چند پور کے درمیان میتی اور کوکی لوگوں کے لیے پہلے ہی بفر زون قائم کیے گئے ہیں اور ان کی نقل و حرکت پہلے ہی محدود کر دی گئی ہے۔ یہاں تک کہ آسام رائفلز کے اہلکاروں کو بھی امپھال میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔ کیونکہ میتی اس بات کو ماننے سے انکار کرتے ہیں کہ آسام رائفلز کے اہلکار سرحد کے ساتھ واقع کوکی بستی کے علاقے میں تعینات ہیں۔