نئی دہلی: کرائم برانچ کی ٹیم نے ملزم جو خود کو پولیس والا بتا کر لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والے کو گرفتار کر لیا ہے۔ دراصل 7 جولائی کو پرشانت وہار پولیس کو ایک لڑکی کی طرف سے پی سی آر کال موصول ہوئی، جس میں الزام لگایا گیا کہ اس کے ساتھ عصمت دری کی گئی ہے۔ متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ ملزم نے خود کو پولیس اہلکار بتایا تھا۔ رات پونے نو بجے کے قریب ڈی سی چوک کے قریب ایک کیفے میں اس نے اپنے دوست کے ساتھ کافی پی اور اس کے بعد اس کے دوست نے اسے اپنی سوسائٹی کے گیٹ کے باہر چھوڑ دیا۔
جب وہ اپنی عمارت کی سیڑھیوں پر پہنچی تو اچانک پیچھے سے ایک شخص آیا اور اس نے اپنا شناختی کارڈ دکھایا اور اپنا تعارف دہلی پولیس کا افسر بتایا۔ متاثرہ لڑکی نے ملزم کے کارڈ پر صرف مونوگرام اور دہلی پولیس لکھا دیکھا۔ ملزم نے اسے دھمکی دی کہ اس کے پاس اس کے اور اس کے عاشق کے ذاتی تعلقات کی ویڈیو ریکارڈنگ ہے۔ وہ اس کے والدین کو دے گا۔ اس نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی بھی دی۔
پھر ملزم نے اسے عمارت کی چھت پر چلنے کو کہا جہاں اس نے اس ویڈیو کا خوف دکھا کر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی۔ اس نے اسے دھمکی بھی دی کہ اگر اس نے اس واقعے کے بارے میں کسی کو بتایا تو وہ اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل کر دے گا۔ پولیس نے متاثرہ کے بیان پر مقدمہ درج کر لیا۔
مزید پڑھیں:Ku students arrested: ہم جماعتی پر حملہ کرنے کے الزام میں دو طلبہ گرفتار
اسپیشل سی پی رویندر سنگھ یادو نے بتایا کہ ملزم کا لڑکی کا پیچھا کرنے اور سیڑھیوں پر اسے دھمکی دینے والا ویڈیو سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوا ہے۔ کرائم برانچ نے ملزم تک پہنچنے کے لیے 250 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج تلاش کی۔ پولیس کو اطلاع ملی کہ ملزم باز مال، سیکٹر-24، روہنی، دہلی کے قریب آئے گا۔ پولیس ٹیم نے جائے وقوع کا محاصرہ کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ پوچھ گچھ پر معلوم ہوا کہ واقعہ سے پہلے وہ متاثرہ لڑکی اور اس کے بوائے فرینڈ کا تقریباً ایک گھنٹے تک پیچھا کرتا رہا اور گاڑی میں بیٹھتے وقت ان کی تصاویر لیتا رہا۔