دہلی پولیس نے مسلم شخص کے ساتھ مارپیٹ کے معاملہ میں حملہ آور کی شناخت پرانا گڑھی گاؤں کا رہائشی اور دودھ کا ایک تاجر اجے گوسوامی کے طور پر کی ہے۔ پولیس نے بدھ کے روز بتایا کہ ایک شخص کو مبینہ طور پر شمال مشرقی دہلی کے کھجوری خاص میں ایک شخص نے ’ہندوستان زندہ باد‘ اور ’پاکستان مردا باد‘ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا تھا۔ مبینہ طور پر منگل کو پیش آنے والے اس واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر پھیلائی گئی جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے بدھ کے روز حملہ آور کو گرفتار کرلیا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس (شمال مشرقی) سنجے کمار سین نے بتایا کہ پولیس نے حملہ آور کی شناخت ویڈیو کی مدد سے کی۔ یہ شخص پرانا گڑھی گاؤں کا رہائشی اور دودھ کا ایک تاجر اجے گوسوامی ہے۔ افسر نے بتایا کہ گوسوامی 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کا ایک ملزم ہے۔ پولیس نے گوسوامی کے فسادات میں ملوث ہونے کی نوعیت یا اس معاملے کی موجودہ صورتحال کے بارے میں فوری طور پر تفصیلات شیئر نہیں کیں۔ سین نے کہا کہ متاثرہ شخص کا بھی فوجداری ریکارڈ ہے اور وہ مبینہ طور پر قتل اور ڈکیتی کے مقدمے میں ملوث تھا۔
ڈی سی پی نے کہا کہ گوسوامی نے متاثرہ شخص کو زدوکوب کیا جبکہ ایک اور ملزم دیپک نے ویڈیو اپنے موبائل فون پر ریکارڈ کی۔ ویڈیو، جسے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا، میں گوسوامی نے مبینہ طور پر متاثرہ شخص کی چھاتی پر مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے چہرے اور جسم کے دیگر حصوں پر لاتیں مارتے ہوئے اور اسے اٹھاکر زمین پر پھینکتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
حالانکہ ای ٹی وی بھارت اس ویڈیو کی صداقت کی تصدیق نہیں کرسکا۔ اس ویڈیو میں دکھایا گیا کہ جب اس نے مسلم شخص کو زدوکوب کیا، وہ اس سے ”ہندوستان زندہ باد“ اور ”پاکستان مردآباد“ کے نعرے لگانے کو کہتا رہا ، جو متاثرہ نے مار پیٹ سے بچنے کے لیے کیا لیکن اس کے باوجود اس کے ساتھ مار پیٹ ہوتی رہی۔ ایک بار جب ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو گیا تو پولیس نے اس کا نوٹس لیا اور تحقیقات کا آغاز کیا۔ بدھ کے روز متاثرہ اور حملہ آور کی شناخت کی گئی جس کے بعد گوسوامی کو گرفتار کرلیا گیا۔ دیپک کو ابھی گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ تھانہ کھجوری خاص میں اجے گوسوامی اور اس کے ساتھی کے خلاف مار پیٹ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔