نئی دہلی: صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے فلسطین میں جاری خونریز جنگ اور رہائشی علاقوں پر زبردست بمباری کی مذمت کرتے ہوئے اس پر فوری روک لگانے کی اپیل کی ہے، مولانا مدنی نے عالمی طاقتوں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور ورلڈ مسلم لیگ وغیرہ سے بلا تاخیر مداخلت اور عملی اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ہندستان کے عوام فلسطینیوں کے ساتھ ہیں جو گزشتہ 75 سالوں سے اسرائیلی جابرانہ تسلط و تشدد کے شکار ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ آج اپنے ہی وطن میں قیدیوں کی طرح رہ رہے ہیں۔ بلاشبہ فلسطین کے عوام کی جد وجہد اپنے وطن کی آزادی اور قبلۂ اول کی بازیابی کے لیے ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Hamas and Israel War اسرائیل عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ: مولانا سجاد نعمانی
خطۂ فلسطین پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ
مولانا مدنی نے کہا کہ اس تنازع کی اصل بنیاد اسرائیل کے ذریعہ خطۂ فلسطین پر ناجائز قبضہ اور توسیع پسندانہ سوچ ہے، اس جنگ کے نتیجے کو دیکھتے ہوئے اس بات کی سخت ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ یو این کے مقرر کردہ اصول کے مطابق اسے جلد از جلد حل کیا جائے اور اسرائیلی تسلط و جبر سے آزاد ایک خود مختار فلسطین ریاست کا قیام عمل میں آئے۔ مولانا مدنی نے بھارت میں میڈیا کے ذریعہ موجودہ جنگ کی شرمناک رپورٹنگ اور اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے لڑنے والی قوم کو 'دہشت گرد' بتانے پر تشویش اور ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
مہاتما گاندھی، پنڈت نہرو اور اٹل بہاری واجپائی نے ہمیشہ فلسطین کی حمایت کی
اور کہا ہے کہ ملک کے معمار بالخصوص مہاتما گاندھی، پنڈت نہرو اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی وغیرہ نے ہمیشہ فلسطینی کاز کی حمایت کی ہے۔ اس موقع پر ہم ملک کے وزیر اعظم کو متوجہ کرنا چاہیں گے کہ اسرائیل فلسطین تنازع کے حل میں با اثر کردار ادا کریں اور اسرائیل کی حمایت کے بجائے انصاف کے تقاضوں کے مطابق پائیدار امن کے قیام اور بے قصور شہریوں کی جان بچانے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا صحیح استعمال کریں، اسی میں ہمارے ملک کا مفاد ہے اور انسانیت کے تئیں یہی ہمارا فرض ہے۔