ETV Bharat / state

Mumbai Riots مہاراشٹر حکومت بابری مسجد انہدام کے بعد ممبئی فسادات کے متاثرین کا سراغ لگائے، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے جمعہ کو مہاراشٹر حکومت کو ہدایت دی کہ وہ بابری مسجد انہدام کے بعد 1992-93 کے ممبئی فسادات کے تمام متاثرین کا سراغ لگائے، تاکہ انہیں معاوضہ دیا جاسکے۔ Supreme Court on Maharashtra Govt

مہاراشٹر حکومت بابری مسجد انہدام کے بعد ممبئی فسادات کے متاثرین کا سراغ لگائے، سپریم کورٹ
مہاراشٹر حکومت بابری مسجد انہدام کے بعد ممبئی فسادات کے متاثرین کا سراغ لگائے، سپریم کورٹ
author img

By

Published : Nov 5, 2022, 7:43 AM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو مہاراشٹر حکومت کو ہدایت دی کہ وہ بابری مسجد انہدام کے بعد (1992-93 کے) ممبئی فسادات کے تمام متاثرین کا سراغ لگائے، تاکہ متاثرہ خاندانوں کو مناسب معاوضہ دیا جا سکے۔ سپریم کورٹ نے فسادات میں ملوث ملزمان کو انصاف کے لئے متعلقہ مقدمات کو متحرک کرنے کی بھی ہدایت کی۔ جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ فسادات سے متاثرہ لوگوں کو ریاستی حکومت سے معاوضے کا مطالبہ کرنے کا حق ہے، کیونکہ متاثرین کے مصائب کی بنیادی وجہ امن وامان برقرار رکھنے میں حکومتی مشینری کی ناکامی تھی۔ bombay riots victims compensated

عدالت عظمیٰ کی تین رکنی بنچ نے 2001 میں شکیل احمد کی جانب سے دائر کی گئی رٹ پٹیشن پر اپنا فیصلہ سنایا۔ درخواست میں ممبئی فسادات کی تحقیقات کے لیے مہاراشٹر حکومت کی طرف سے قائم کی گئی جسٹس سری کرشنا کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کرنے کی مانگ کی گئی تھی ۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا، "ممبئی میں دسمبر 1992 اور جنوری 1993 میں ہونے والے تشدد نے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کے باوقار اور بامقصد زندگی گزارنے کے حق کو بری طرح متاثر کیا ۔ اس فسادات میں 900 افراد ہلاک اور 2000 سے زیادہ زخمی ہوئے۔" ان لوگوں کے مکانات، کاروباری مقامات اور جائیدادیں تباہ کر دی گئیں۔ Supreme Court on Mumbai riots

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو مہاراشٹر حکومت کو ہدایت دی کہ وہ بابری مسجد انہدام کے بعد (1992-93 کے) ممبئی فسادات کے تمام متاثرین کا سراغ لگائے، تاکہ متاثرہ خاندانوں کو مناسب معاوضہ دیا جا سکے۔ سپریم کورٹ نے فسادات میں ملوث ملزمان کو انصاف کے لئے متعلقہ مقدمات کو متحرک کرنے کی بھی ہدایت کی۔ جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ فسادات سے متاثرہ لوگوں کو ریاستی حکومت سے معاوضے کا مطالبہ کرنے کا حق ہے، کیونکہ متاثرین کے مصائب کی بنیادی وجہ امن وامان برقرار رکھنے میں حکومتی مشینری کی ناکامی تھی۔ bombay riots victims compensated

عدالت عظمیٰ کی تین رکنی بنچ نے 2001 میں شکیل احمد کی جانب سے دائر کی گئی رٹ پٹیشن پر اپنا فیصلہ سنایا۔ درخواست میں ممبئی فسادات کی تحقیقات کے لیے مہاراشٹر حکومت کی طرف سے قائم کی گئی جسٹس سری کرشنا کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کرنے کی مانگ کی گئی تھی ۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا، "ممبئی میں دسمبر 1992 اور جنوری 1993 میں ہونے والے تشدد نے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کے باوقار اور بامقصد زندگی گزارنے کے حق کو بری طرح متاثر کیا ۔ اس فسادات میں 900 افراد ہلاک اور 2000 سے زیادہ زخمی ہوئے۔" ان لوگوں کے مکانات، کاروباری مقامات اور جائیدادیں تباہ کر دی گئیں۔ Supreme Court on Mumbai riots

یہ بھی پڑھیں: Demolition of Babri Masjid بابری مسجد شہادت سے متعلق تمام مقدمات بند

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.